لاہور(کرائم سیل)صوبائی دارالحکومت لاہور میں پولیس کی ترجیحات بدلنے سے شہری عدم تحفظ کا شکار ہو گئے ،پولیس چوری ڈکیتی کی وارداتیں روکنے میں مکمل ناکام دکھائی دینے لگے ،شہر میں کاروں اور موٹرسائیکل چوری کی وارداتوں میں اتنا اضافہ ہو گیا کہ لاہوری سرپکڑ کے بیٹھ گئے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق لاہورمیں گذشتہ سال کی نسبت رواں سال 8 ماہ میں کار و موٹر سائیکل چوری میں 25 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق 8 ماہ کے دوران شہر میں موٹر سائیکل کار و دیگر وہیکلز چوری اور چھیننے کی 23 ہزار 909 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔رواں سال ہر ماہ 2 ہزار 988 موٹر سائیکل و کار چوری اور چھینی گئیں،یومیہ 99 شہری اپنی کار اور موٹر سائیکل سے محروم ہوئے۔8 ماہ میں 20 ہزار 773 موٹر سائیکلز چوری، 1ہزار115 چھینی گئیں،8 ماہ میں کار چوری کی 387،کار چھینے جانے کے 10 واقعات رپورٹ ہوئے۔گاڑی و موٹر سائیکل کے علاوہ دیگر وہیکلز چوری کی 40 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔شہریوں کا کہنا تھا کہ پولیس ”سیاسی“ ہو چکی ہے،اس کا کام شہر میں چوری ڈکیتی کی وارداتیں روکنا ترجیح نہیں رہا،پولیس تحریک انصاف کے خاتمے کے لئے دن رات ایک کئے ہوئے ہے اور پولیس اہلکار لمبی دیہاڑیاں لگانے میں مصروف ہیں،یہی وجہ ہے کہ شہر لاہور میں چور ڈاکو بےخوف ہو کر وارداتوں میں مصروف ہیں اور انہیں پکڑے جانے کا ڈربھی نہیں ہے ۔
