سابق ایس ایچ او شاہدرہ کا منشیات فروشوں کے سہولت کار ہونے کا ڈراپ سین،انکوائری رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

لاہور(کرائم سیل)سابق ایس ایچ او شاہدرہ کا منشیات فروشوں کے سہولت کار ہونے کا ڈراپ سین ،انکوائری رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے۔

یہ بھی پڑھیں:انعامی رقم نہ ملنے کی شکایت کرنا پولیس اہلکار کو مہنگا پڑ گیا
”پاکستان ٹائم“کے مطابق ڈی آئی جی انوسٹی گیشن عمران کشور کی انکوائری میں صغیر میتلا منشیات فروشوں کا سہولت کار ثابت ہو گیا۔سب انسپکٹر صغیر متیلا کو ڈی آئی جی انوسٹی گیشن نے اپنی انکوائری میں مکمل گناہگار لکھ دیا جس کے بعد محکمہ پولیس نے سب انسپکٹر صغیر میتلا کے خلاف تین ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔انکوائری کمیٹی نے صغیر میتلا کو نوکری سے برخاست کرنے کی سزا دے دی۔انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ صغیر میتلا ناجائز فروشوں کا سہولت کار ہے،منشیات فروشی کے مقدمے میں چلان کیا جائے،بھاری رشوت لیکر صغیر میتلا نے منشیات فروشوں کی سہولت کاری کی،پولیس کی مدعیت میں اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کیا جائے۔سی سی پی او نے صفیر میتلا کو گرفتار کر کے محکمانہ انکوائری کا حکم دیا تھا،اس سے قبل سی سی پی او نے پہلی انکوائری ایس ایس پی آپریشنز صہیب اشرف سے کروائی،صغیر میتلا سے رشوت میں لی گئی 50 لاکھ روپے سے زائد کی رقم پولیس نے برآمد کر لی ہے۔ایس ایس پی آپریشنز نے بھی پہلی انکوائری میں صغیر میتلا کو گنگار قرار دیا تھا۔دوسری انکوائری سی سی پی او کے حکم پر ڈی آئی جی انوسٹی گیشن عمران کشور نے کی۔انکوائری میں کئی پردہ نشین افسران کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صغیر میتلا کئی پرائیوٹ ہاوسنگ سوسائٹیز میں حصہ دار ہے جبکہ صغیر میتلا کے ذریعے کچھ ایس پی ایز نے پراپرٹی کے کاروبار میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔یاد رہے کہ گوجرانوالہ میں تعینات ایک ایس پی کے ذریعے صغیر میتلا نے گرفتاری دی تھی۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی کاموں میں ملوث پولیس افسران اور انکے سہولت کاروں کی محکمے میں کوئی جگہ نہیں، منشیات جیسی لعنت ہماری نوجوان نسل کو تباہ کر رہی ہے، انکی مدد کرنے والے بھی سزا کے مستحق ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عید میلاد النبیﷺ کی خوشی میں  وفاقی کابینہ نے قیدیوں کی سزا میں خصوصی چھوٹ کی منظوری دے دی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں