رانی پور (کرائم رپورٹر)رانی پور میں پیرکی حویلی میں قتل ہونیوالی گھریلو ملازمہ فاطمہ کی حتمی پوسٹمارٹم رپورٹ سامنے آ گئی جس میں تصدیق کی گئی ہے کہ فاطمہ کی موت تشدد سے ہوئی، اس کے سر اور سینے پر تشدد کیا گیا جس سے حرکت قلب رک گئی،ڈی این اے ٹیسٹ میں کسی بھی شخص سے نمونے میچ نہیں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی اے کے غیر قانونی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کے خلاف کامیاب چھاپے
پوسٹمارٹم رپورٹ انٹرنیشنل بائیولوجیکل سنٹر نے جاری کی ہے، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ 10 سالہ فاطمہ سے جنسی زیادتی نہیں ہوئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچی پر سخت تشدد کیا گیا اور اس کا علاج بھی نہیں کروایا گیا،جس کے سبب وہ دم توڑ گئی۔پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پوسٹمارٹم رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔یاد رہے کہ ایک روز قبل ہی رانی پور قتل کیس کی تحقیقات کرنے والے افسر کو تبدیل کردیا گیا ہے۔