الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کےلئے الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر تشکیل دیدیا

اسلام آ باد (سٹاف رپورٹر )الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لئے الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر تشکیل دیدیا۔

ایڈیشنل ڈائیریکٹر جنرل مانیٹرنگ ہارون شنواری کے مطابق جدید تقاضوں پر مبنی الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر تشکیل دیا گیا ہے،مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر کےلئے یو اے این نمبر لیا ہے،بیک وقت 10 کالز سن سکیں گے،مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر میں وٹس ایپ کے ذریعے شکایت درج ہو سکے گی۔سپیشل سیکرٹری الیکشن آصف حسین نے کہا کہ سنٹر تمام کنٹرول رومز سے منسلک ہو گا،پراجیکٹ ڈائیریکٹر پی ایم یو کرنل(ر)سعد کے مطابق اب کنٹرول روم آف لائن نہیں بلکہ آن لائن ہو گا،کنٹرول سنٹر میں شکایات پر فوری فیصلے ہونگے،الیکشن کمیشن 300 مانیٹرنگ افسران کو ٹیبز دئیے جائیں گے،الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر میں 12 لنکڈ ایل ای ڈیز نصب کی گئیں۔کرنل(ر)سعد کے مطابق عام انتخابات،بلدیاتی اور تمام ضمنی انتخابات کی مانیٹرنگ کی جائے گی،اس سسٹم کےتحت 200 مانیٹرز کے ساتھ آن لائن اجلاس ہو سکے گا، ووٹرز،امیدوار اور دیگر لوگ شکایت درج کرا سکیں گے،الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر پر بیک وقت 16 مانیٹرز دستیاب ہونگے،انتخابات کے علاوہ انتخابی مہم سمیت ہر وقت مانیٹرنگ ہو گی،نتائج کی موصولی کے لئے نیا سسٹم بنا دیا ہے، انتخابات کو شفاف بنانے میں یہ نظام بہتر کام کر سکے گا۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور ہائیکورٹ کا آئی جی اسلام آبادکو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم

کنسلٹنٹ پی ایم یو رحمت کریم کے مطابق یہ نظام انتخابی خلاف ورزیوں کے شواہد جمع کرے گا،اس نظام سے ریٹرننگ افسران کو فیصلہ سازی میں آسانی ہو گی،رزلٹ کمپائل سسٹم کے 3 حصے ہونگے۔سیکرٹری الیکشن کمیشن کے مطابق جہاں انٹرنیٹ نہیں ہوگا تو آف لائن سسٹم کام کریگا،آن لائن آف لائن نظام نہ ہوا تو ہارڈ کاپی کے تحت نتائج وصول کئے جائیں گے،ڈی جی آئی ٹی الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ کامین ویلتھ کے مطابق پاکستان سب سے جلدی نتائج دینے والا ملک ہے،آئندہ عام انتخابات ماضی کے انتخابات سے الگ ہونگے،جہاں انٹرنیٹ کنیکٹویٹی مسائل ہونگے وہاں کےلئے الگ حکمت عملی بنا رہے ہیں،انڈیا میں انتخابی نظام کنٹرولڈ ہے،پاکستان میں 100 فیصد انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی نہیں ہے۔حکام الیکشن کمیشن کے مطابق حساس یا انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز پر کیمرے یہاں سے کنیکٹ نہیں ہونگے،پولنگ سٹیشنز پر 3 حصوں میں سیکیورٹی تعینات ہو گی،اس نظام پر اگر سائبر حملے ہوئے تو جوابی نظام تیار ہے،الیکشن کمیشن کے مانیٹرنگ افسران خلاف ورزیوں پر جرمانے اور نا اہلی کی سزا سنا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی سماعت جاری

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں