ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک)شمالی کوریائی رہنما امریکہ کی جانب سے دی گئی دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ہتھیاروں کی متوقع ڈیل کے لیے روس پہنچ گئے جبکہ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کم جونگ ال کے دورہ روس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ روس کی یوکرین کے لیے فوجی مہم میں مدد کرنے والوں سے جواب طلب کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:فوجی طیارے کی بمباری سے 35 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان اپنے اہم دورے پر روس پہنچ گئے، جہاں ولادی ووسٹوک میں ان کی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات طے ہے،شمالی کوریا اور روس کے رہنماﺅں کے درمیان اس اہم ملاقات میں ہتھیاروں کے معاہدے کی توقع ہے، واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی امریکا کی جانب سے شمالی کوریا کو روس کو ہتھیار فروخت کرنے کے ممکنہ معاہدے کی صورت میں مزید پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی گئی تھی،میڈیا ذرائع کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یوکرین پر حملے میں ناکام روسی صدر ولادیمیر پیوٹن ، شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان سے ہتھیاروں کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کے مطابق امریکا روس کی یوکرین کے لیے فوجی مہم میں مدد کرنے والوں سے جواب طلب کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ روس کو شمالی کوریا کی جانب سے ہتھیاروں کی فراہمی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں:ایران میں سعودی سفیر کا دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور رابطوں میں تیزی لانے پر اتفاق