اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)نگران وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ بجلی چوری کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے فیڈرز کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے،تین مرحلوں میں بجلی چوری روکنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں،بجلی چوری میں ملوث اہلکاروں کی لسٹیں تیارہو چکی ہیں،لسٹیں تیار کر کے الیکشن کمیشن کو بھجوایا گیا ہے تا کہ ان کے خلاف موثر کارروائی عمل میں لائی جاسکے،پی پی ایم سی کے تحت اسلام آباد میں ڈیش بورڈ بنا دیا گیا ہے،پاکستان میں 10ڈسٹری بیوشن کمپنیاں موجود ہیں،ہر علاقے میں بجلی چوری اور ریکوری کی صورتحال مختلف ہے،صرف پانچ کمپنیوں کی 344 ارب روپے کی بلنگ میں 100 ارب کا نقصان ہے،ہمارا ٹارگٹ ہے کہ 589 ارب کی بجلی چوری کی جلد ازجلد کم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:سمگلنگ کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی ،سرپرستوں،سہولت کاروں کیخلاف کریک ڈاﺅن شروع
پاکستان ٹائم کے مطابق اسلام آباد میں نگران وزیر توانائی محمد علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا بنیادی مقصد عوام کا بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج سے آگاہ کرنا ہے،گزشتہ دنوں اڑھائی گھنٹے کی بریفینگ میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے عناصر سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا،589 ارب روپے کی بجلی کی چوری ہر سال ہوتی ہے تاہم ہمیں توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔اس موقع پر نگران وزیر توانائی محمد علی نے کہا کہ ملک کا بنیادی مسئلہ بجلی کی چوری ہے،بعض صارفین میں ایسے لوگ ہیں جو بجلی کی چوری کرتے ہیں اور بعض بل ادا ہی نہیں کرتے،بجلی چوری کی وجہ سے بل ادا کرنے والوں پر بوجھ پڑتا ہے،نگران وزیر اعظم کی ہدایت پر بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پانچ ڈسکوز میں 79 ارب یونٹس کا نقصان ہوتا ہے،بجلی چوری کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے فیڈرز کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے،تین مرحلوں میں بجلی چوری روکنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں،بجلی چوری میں ملوث اہلکاروں کی لسٹیں تیار ہو چکی ہیں،لسٹیں تیار کر کے الیکشن کمیشن کو بھجوایا گیا ہے تا کہ ان کے خلاف موثر کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں : بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاﺅن
وزیر توانائی محمد علی نے بجلی چوروں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاﺅن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب تک بجلی چوری نہیں رکتی بلوں میں کمی نہیں کی جائے گی،وزیر اعظم نے کریک ڈاﺅن کی اجازت دیدی ہے ۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہر سال 589 ارب کی بجلی چوری ہوتی ہے،بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے لوگوں کا احتجاج جائز ہے،ہمیں لوگوں کی پریشانیوں کا حل تلاش کرنا ہے،ہم صوبائی سطح پر ٹاسک فورس بنائیں گے جس میں صوبائی سیکرٹری توانائی ہوں گے ہوم سیکرٹری ان کو لیڈ کریں گے،ان کے ہمراہ وفاقی حکومت اور پولیس کے افسران ہوں گے،ڈویژنل سطح پر ڈی سی، صوبائی اور ضلعی سطح پر اے سی ہوں گے،ڈپٹی کمشنر کی قیادت میں ٹاسک فورسز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے ،تمام چیزوں کو اسلام آباد سے مانیٹر کیا جائے گا،ہمارے ادارہ پی پی ایم سی میں ایک ٹاسک فورس قائم کیا گیا جو روز مرہ کی سرگرمی کا معائنہ کرے گا،اس کا عملدرآمد صوبائی اور ضلعی سطح پر کیا جائے گا۔محمد علی نے کہا کہ پی پی ایم سی کے تحت اسلام آباد میں ڈیش بورڈ بنادیا گیا ہے،پاکستان میں 10 ڈسٹری بیوشن کمپنیاں موجود ہیں،ہر علاقے میں بجلی چوری اور ریکوری کی صورتحال مختلف ہے،اسلام آباد،لاہور،گوجرانوالہ،فیصل آباد اور ملتان کی تقسیم کار کمپنیوں میں 79 ارب کا نقصان ہے،صرف پانچ کمپنیوں کی 344 ارب روپے کی بلنگ میں 100 ارب کا نقصان ہے، پشاور،حیدرآباد،کوئٹہ،سکھر،قبائلی علاقوں اور آزاد کشمیر میں 489 ارب روپے کا نقصان ہے،پانچ تقسیم کار کمپنیوں کی 60 فیصد ریکوری نہیں ہوتی،ہزاروں ارب کی بجلی چوری کیسے ہوتی ہے؟بجلی چوری ختم اوربلوں کی ادائیگی تک سستی بجلی نہیں مل سکتی،ہمارا ٹارگٹ ہے کہ 589 ارب کی بجلی چوری کی جلد ازجلد کم کیا جائے،بجلی چوری ختم کرنے کیلئے کریک ڈاﺅن کریں گے،بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : تاجروں نے بھی جیل بھر وتحریک کی دھمکی دیدی