پیپلز پارٹی کا الیکشن کمیشن سے ایسا مطالبہ کہ ن لیگ کی پریشانی بڑھ جائے

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)سابق حکومت میں شامل اہم اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے ایسا مطالبہ کر دیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی پریشانیوں میں اضافہ ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:غیر قانونی تعمیرات میں ملوث عناصر کے گرد گھیرا تنگ،سندھ بلڈنگ کنٹرول کا افسر گرفتار،بھاری رقم برآمد
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے الیکشن کمیشن سے مقررہ وقت میں انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے حالیہ اعلان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیوں میں 4 ماہ لگیں گے،یہ اعلان ہمارے لئے تشویش اور مایوسی کا باعث ہے،پیپلز پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے فیصلے اور جاری کردہ شیڈول پر سنجیدنگی سے نظر ثانی کرے،اسمبلیوں کی جلد تحلیل کرنے کا مقصد الیکشن کمیشن کو تیاریوں کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت فراہم کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے اجلاس میں نئی مردم شماری کے تحت انتخابات کی توثیق کی تھی تاہم اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ موجودہ نشستیں تبدیلی نہیں ہونگی،ڈیجیٹل مردم شماری پر جائز تحفظات کے باوجود، ہم نے نئی مردم شماری کی بنیاد پر عام انتخابات کرانے پر رضامندی ظاہر کی،چونکہ موجودہ قومی اور صوبائی نشستوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہونی،اس لیے حلقہ بندیوں کا عمل تیزی سے مکمل کیا جائے۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ووٹرز عام انتخابات کی تاریخ کے منتظر تھے،حلقہ بندیوں کے شیڈول کے نہیں،انتخابات میں کسی قسم کی تاخیر ملک میں سیاسی غیر یقینی اور عدم استحکام کا باعث بنے گی، جس کا ملک متحمل نہیں،آئین الیکشن کمیشن کو پابند کرتا ہے کہ وہ اسمبلی تحلیل ہونے کے 90 دنوں کے اندر عام انتخابات کرائے،ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آئین کے آرٹیکل 224 کے مطابق انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں