ایران میں مزار پر دہشت گردوں کا بڑا حملہ،اتنے افراد مارے گئے کہ سیکیورٹی اداروں میں کھلبلی مچ گئی

شیراز(مانیٹرنگ ڈیسک)ہمسایہ برادر ملک ایران کے اہم شہر شیراز میں ایک مزار پر دہشت گرد حملے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی سفیر کی فلسطین میں تقرری،بوکھلاہٹ کے شکار اسرائیل کا سخت رد عمل آ گیا
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق شیراز میں واقع شاہ چراغ مزار پر دہشت گرد حملے میں 4 افراد جان سے گئے۔ایرانی میڈیا کے مطابق شاہ چراغ مزار پر حملہ دو مسلح افراد نے کیا،حملہ آوروں میں سے ایک کو زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ دوسرا حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔دوسری طرف سیکیورٹی فورسز نے حملے کے فوری بعد چار مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔فوری طور پر کسی گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن فارس کے صوبائی گورنر محمد ہادی ایمانیہ نے شدت پسند دولت اسلامیہ کو حملے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ حملہ آوور نے دو دہشت گردوں کو پھانسی دینے کا بدلہ لینے کی کوشش کی جنہیں گزشتہ سال اسی طرح کا حملہ کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔یاد رہے کہ گذشتہ سال اکتوبر میں ایک مسلح شخص نے اسی مزار کو نشانہ بنایا تھا جس میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔داعش نے بعد میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔واضح رہے کہ شاہ چراغ کا مقبرہ آٹھویں شیعہ امام،امام رضا کے بھائی احمد کا مقبرہ ہے اور اسے جنوبی ایران کا مقدس ترین مقام سمجھا جاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں