لاہور(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ہزارہ ایکسپریس حادثے میں تخریب کاری کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریل حادثے کی وجہ یا تو مکینکل فالٹ ہے یا پھر تخریب کاری، تخریب کاری تھی یا فنی خرابی؟ اس کا فیصلہ ایف جی آئی آر کرے گی،لیکن پہلے ریلیف کا کام پھر تحقیقات ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں:دنیا بھر کی 10 بڑی سیاسی جماعتوں کی فہرست جاری،تحریک انصاف کا کون سا نمبر؟جانئے
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو حادثے کی خبر لاہور میں ایک پریس بریفنگ کے دوران ملی جس میں وہ کچھ نئے ٹرین پروجیکٹس کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے۔خواجہ سعد رفیق نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ بدقسمتی سے 15 اموات کی خبر آئی ہے،نواب شاہ اور سکھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے،ٹرین 45 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جارہی تھی۔وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ یا تو کوئی مکینکل فالٹ ہے یا پھر تخریب کاری،تخریب کاری تھی یا فنی خرابی اس کا فیصلہ ایف جی آئی آر کرے گی لیکن پہلے ریلیف کا کام ہو گا پھر تحقیقات ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ میں کہہ ہی رہا تھا چند دن رہ گئے کوئی حادثہ نہ ہو جائے اور ایسا ہی ہوا،میری وزیر اعلیٰ سندھ سے بات ہوئی ہے،وہ خود موقع پر پہنچ رہے ہیں،یہ لائن کا مسئلہ ہو سکتا ہے یا کوئی تخریب کاری بھی ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی سے لاہورجانیوالی علامہ اقبال ایکسپریس کی دو بوگیاں پٹری سے اتر گئی
دوسری طرف آرمی چیف کی طرف سے امدادی سرگرمیوں کیلئے پاک فوج اوررینجرزکو خصوصی ہدایات جاری کر دی گئیں۔رینجرز اورپاک فوج کے دستے جائے حادثہ پرپہنچ گئے ہیں،آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹربھی جائے حادثہ پر روانہ کر دیا گیا۔ ڈاکٹرز اور میڈیکل عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔واضح رہے کہ نواب شاہ کے قریب ہزارہ ایکسپریس کی کم از کم 10 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں جس کے نتیجے میں 30 مسافر جاں بحق جبکہ 50 سے زائد زخمی ہیں۔حکام کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عام انتخابات کب ہوں گے؟اعظم نذیر تارڑ نے کھل کر بتاتے ہوئے تمام غلط فہمیاں دور کر دیں