نئی مردم شماری کی منظوری،مصطفی نواز کھوکھر نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کھری کھری سنا دیں

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)معروف سیاست دان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق رہنما سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے نئی مردم شماری کے فیصلے کی منظوری پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کھری کھری سنا دیں۔

یہ بھی پڑھیں:”حکومت کی پانچوں گھی میں“مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں نئی مردم شماری منظور
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے سینیٹر مصطفی نواز کھوکھرکا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا حکومتی معیاد ختم ہونے سے چند دن پہلے مردم شماری کو نوٹیفائی کرنے کا فیصلہ بدنیتی پر مبنی ہے،یہ جانتے ہوئے بھی کہ اِس کہ نتیجے میں انتخابات ملتوی کرنے کا جواز پیدا ہو جائے گا۔ ن اور پیپلز پارٹی والے اَب کس منہ سے جمہوریت کے دفاع کے بھاشن دیں گے؟۔انہوں نے کہا کہ پھانسیاں، جیلیں اور صعوبتیں اِس لئے تھیں کہ آپ اسٹیبلیشمنٹ سے چونچیں لڑا کر آئین کو پامال کرنے میں حصہ دار بن جائیں؟۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟تحریک انصاف نے آنکھوں دیکھا حال بیان کرتے ہوئے سنگین الزام عائد کر دیا

واضح رہے کہ وزیراعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل نے ڈیجیٹل مردم شماری کی منظوری دیدی،مشترکہ مفادت کونسل کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ،وزیر اعلیٰ بلوچستان،نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی، وفاقی وزرا سینیٹر اسحاق ڈار،قمر زمان قائرہ،احسن اقبال،سعد رفیق،نوید قمر اور دیگر حکام بھی شریک ہوئے۔بریفنگ میں اجلاس کو بتایا گیا کہ نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت آبادی کی سالانہ گروتھ 2.55 فیصد ہے،سب سے زیادہ گروتھ بلوچستان میں جبکہ سب سے کم گروتھ خیبرپختونخوا میں رجسٹر ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کی نااہلی اور گرفتاری پر ن لیگی دفاتر میں مٹھائیاں تقسیم،کارکنوں کے بھنگڑے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں