اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ توشہ خانہ ایک اہم کیس ہے جس میں دن بدن سنگینی کا اندازہ ہو رہا ہے،توشہ خانہ کی چوری سے راہ فرار اختیار کی جا رہی ہے،چوری کی ہے تو حساب تو دینا پڑے گا،انسانوں کی طرح عدالتوں میں پیش ہو کر جواب دو،ایشیا کپ کے لیے بھارت آئے نہ آئے ان کی اپنی مرضی ہے لیکن پاکستان کو سو فیصد ورلڈکپ کھیلنے بھارت جانا چاہیے،اگر دشمن کو مات دینی ہے تو اس کے ہوم گراونڈ پر مات دیں۔
یہ بھی پڑھیں:پیمرا ترمیمی بل 2023 ،تحریک انصاف کا بھی شدید ردعمل آ گیا
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا ءاللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کبھی ایک، کبھی دوسرا بہانہ کرتے ہیں،کبھی جج پر عدم اعتماد،کبھی میری حاضری پر اختلاف،چیئرمین پی ٹی آئی چاہتے ہیں کہ ان کی مرضی کا فیصلہ ہو، یہ چاہتے ہیں کہ کورٹ بنی گالہ یا زمان پارک منتقل کر دی جائے اور انکی اپنی مرضی کا جج اور وکیل ہوں اور فیصلہ بھی یہ خود لکھیں،روز روشن کی طرح عیاں ہے جو توشہ خانہ میں چوری کی گئی تھی اس سے راہ فرار اختیار کی جارہی ہے،توشہ خانہ کے تحائف نہ صرف لئے گئے بلکہ بیچے بھی گئے،چوری کی ہے تو حساب تو دینا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کے تحائف بلیک مارکیٹ میں بیچے اور رقم بھی جمع نہیں کروائی،توشہ خانہ کیس دن دیہاڑے چیئرمین پی ٹی آئی کا ڈاکہ ہے،کیس گزشتہ گیارہ ماہ سے چل رہا،چیئرمین پی ٹی آئی ایک بار پیش ہوئے،توشہ خانہ کے تحائف قوم کا پیسہ تھا،اربوں روپے کے تحائف تھے، چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ سے تحفہ لینا ڈیکلیئر بھی نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے 27 سالہ قریبی ساتھی نے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کر دیا
دوسری طرف نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ کے لیے بھارت آئے نہ آئے ان کی اپنی مرضی ہے لیکن پاکستان کو سو فیصد ورلڈکپ کھیلنے بھارت جانا چاہیے،اگر دشمن کو مات دینی ہے تو اس کے ہوم گراونڈ پر مات دیں،پاکستان کی کرکٹ ٹیم بھارت سے بہتر ٹیم ہے،بابر اعظم اور ویرات کوہلی کا موازنہ ہوتا تو لوگ کہتے ہیں کہ بابر بہتر کھلاڑی ہے،بھارت کے پاس شاہین آفریدی جیسا کوئی فاسٹ بولر نہیں،کرکٹ کو سیاست سے دور رکھیں،بھارت آئے نہ آئے ان کی اپنی مرضی ہے لیکن پاکستان کو سو فیصد ورلڈکپ کھیلنے بھارت جانا چاہیے۔عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ سیاست اور کرکٹ جب بھی مکس ہوئے تو ملک کی تباہی ہوئی ہے،پاکستان کو آئی سی سی کے فورم پر بھارت پر پریشر رکھنا چاہیے،کھیل کا میدان کھیل کا میدان رہنا چاہیے،جنگ کا میدان نہیں بننا چاہیے،جب بھارت بھی پاکستان آئی تھی تو انہیں ماحول اچھا ملا تھا،میں چاہتا ہوں بابر اعظم سنچری بنائے اور شاہین آفریدی ویرات کوہلی کو بھارت میں آوٹ کرے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر احسان مزاری کا خیال ہے کہ پاکستان کو بھارت نہیں جانا چاہیے لیکن یہ ان کا اپنا خیال ہے،بھارت اور پاکستان کے فاسٹ بولرز کا کوئی مقابلہ نہیں رہا،ماضی میں نیوٹرل وینیو پر جب بھی مقابلہ ہوا تو پاکستان نے بھارت کو شکست دی،میرا تو خواب ہے کہ پاکستان بھارت کی سرزمین پر ورلڈکپ لفٹ کرے،کسی اور ملک کی نسبت پاکستان کی بھارت میں ورلڈکپ جیتنے کی اہمیت الگ ہوتی ہے،وزیر اعظم شہباز شریف سے ورلڈکپ میں شرکت کے حوالے سے تاحال بات نہیں ہوئی،وزیر اعظم کھیلوں کا فروغ چاہتے ہیں،جب تک مسلہ کشمیر حل نہیں ہوتا،کرکٹ ڈپلومیسی کے ذریعے پاک بھارت کا قریب آنا نظر نہیں آتا۔