اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)حکومت نے اسلام آباد،لاہور اور کراچی ایئرپورٹس کو آوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق حکومت نے اسلام آباد،لاہور اور کراچی ایئر پورٹس کو آوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کی تیاری شروع کر دی گئی ہے،موجودہ حکومت کے خاتمے سے قبل ہی ایئرپورٹس کو آوٹ سورس کرنے کے لئے ٹینڈر جاری کر دیا جائے گا، یہ ٹینڈر بین الاقوامی اخبارات میں جاری کیا جائے گا۔پہلے مرحلے میں اسلام آباد ایئرپورٹ اور دوسرے مرحلے میں لاہور اور کراچی کو آوٹ سورس کیا جائے گا جبکہ سکردو ایئرپورٹ کو بھی آوٹ سورس کرنے پر غور کیا جائے گا۔ایئرپورٹس کی سیکیورٹی اور ایئر ٹریفک کنٹرولر کے شعبے سول ایوی ایشن کے پاس ہی رہیں گے۔سول ایوی ایشن حکام کے مطابق پاکستان کو ہوائی اڈوں سے سالانہ 30 ارب روپے کی آمدن حاصل ہوتی ہے، جبکہ آوٹ سورسنگ کرنے سے نہ صرف آمدن میں کئی گنا اضافہ ہوگا بلکہ بین الاقوامی کمپنیوں سے معاہدے ڈالرز میں طے کیے جائیں گے، جس سے حکومت کو ملک میں ڈالرز کے ذخائر بڑھانے کا ایک ذریعہ ملے گا۔دوسری جانب بین الاقوامی کمپنیاں لاونجز اور ٹرمنلز میں بین الاقوامی برانڈز، ریستوران اور دیگر وہ تمام سہولیات فراہم کریں گی جو بین الاقوامی سطح پر ہوائی اڈوں پر مسافروں کو دی جاتی ہیں۔مجوزہ فریم ورک کے تحت ایئر پورٹ ٹرمینل سروسز،پارکنگ،گراونڈ ہینڈلنگ،کارگو سروسز اور صفائی کے شعبوں کو آوٹ سورس کیا جائے گا جبکہ سکیورٹی اور ایئر ٹریفک کنٹرول جیسے شعبے سول ایوی ایشن ہی کے کنٹرول میں ہوں گے۔ایوی ایشن حکام کے مطابق وزیر اعظم سے مجوزہ فریم ورک کی منظوری لینے کے بعد بین الاقوامی کمپنیوں سے ٹینڈرز کے لیے اشتہارات جاری کر دیے جائیں گے۔
