attorny general

”بڑی عدالت بڑا کیس “9مئی کو فوج نے لچک کا مظاہرہ کیا،اٹارنی جنرل

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے دعوی کیا کہ نو مئی کے واقعات میں مجموعی طور پر 2.5 بلین روپے کا نقصان ہوا ، فوجی تنصیبات کو ایک عشاریہ 98 ارب کا نقصان پہنچایا گیا،نو مئی کو فوج نے لچک کا مظاہرہ کیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق اٹارنی جنرل نے کہاکہ فوجی افسران کی پولیس کی طرح مظاہرین سے نمٹنے کی تربیت نہیں ہوتی۔چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ فوجی صرف گولی چلانا جانتے ہیں؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ فوجی افسران کو اس طرح کے جتھوں کو منتشر کرنا نہیں سکھایا جاتا۔اٹارنی جنرل نے ایک بار پھر فل کورٹ بنانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اس سے پہلے ایسا واقعہ نہیں ہوا،چیف جسٹس نے سوال کیاکہ سیکشن 7 کے تحت ملٹری کورٹس میں سزا کتنی ہے،اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ملٹری عدالتوں میں سزا دو سال قید ہے۔چیف جٹس نے کہا کہ عام عدالتوں میں تو پھر سزا زیادہ بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : لاپتہ بیوروکریٹ کی اچانک آمد،سائفر بارے انکشافات

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں