کراچی(وقائع نگار خصوصی)گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا ہے کہ ملک کا سب سے بڑا چیلنج مہنگائی ہے،ہماری پالیسیز مہنگائی کنٹرول کرنے پر فوکس ہیں،ڈالر ریٹ کا فرق بڑھنے سے ہنڈی حوالہ بڑھا،کوئی کارٹیلائیزشن نہیں ہے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق کراچی میں سٹیٹ بینک کے 75 ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمیل احمد نے کہا کہ قائد اعظم کے اصول ہمارے لئے مشعل راہ ہیں،ملکی معیشت کو کئی بار چیلنجز کا سامنا رہا،البتہ پاکستانی بینکنگ قوانین جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہیں،سٹیٹ بینک ایک خودمختار اور آزاد ادارہ ہے،اس کے موجودہ قانون میں فنانشل اسٹیبلیٹی ہے،مانیٹری پالیسی کو بھی ہم نے کافی آزاد بنایا ہے،مستقل معاشی ترقی پر ہماری توجہ مرکوز ہے۔گورنر سٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک کی 16 ہزار سے زائد برانچز کام کر رہی ہیں،جدیدٹیکنالوجی کی وجہ سے صارفین کو سہولت ملی،لوگ اپنے گھروں میں بیٹھ کر اکاونٹ ہینڈل کر سکتے ہیں،جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مزید بہتری کے لئے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا چیلنج مہنگائی ہے،ہماری پالیسیز مہنگائی کنٹرول کرنے پر فوکس ہیں،معیشت کی بہتری کے لئے مسلسل کام کر رہے ہیں لہٰذا بینکوں کی سپورٹ سے مختلف سکیمز بھی لائیں گے،اگلے پانچ سال کا ویژن رکھا ہے تاکہ بینکاری کے نظام کو مزید مضبوط کیا جا سکے،ڈالر کی کوئی کارٹیلائزشین نہیں،امپورٹ پر عائد پابندی بھی ختم کی گئی،اب ڈالر کی سپلائی بہتر ہے،اس وقت ہمارے پاس مہنگائی اور عالمی ادائیگیاں جیسے دو بڑے مسائل ہیں،جسے آئی ایم ایف پروگرام سے حل کرنے میں مدد ملے گی،مہنگائی کے نمبر میں کافی بہتر آئی ہے،ڈالر ریٹ کا فرق بڑھنے سے ہنڈی حوالہ بڑھا تھا،ہم نے انٹربنک اور اوپن مارکیٹ کے ریٹ کے فرق کو بھی کم کیا ہے،امید ہے اب ترسیلات لیگل چینلز سے آئیں گے۔گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ ہم نے 75 سال مکمل ہونے پر نیا نوٹ جاری کیا،یہ نوٹ اور اس سے پہلے والا نوٹ مارکیٹ میں چل سکے گا۔