تمام سیاسی جماعتیں، قومی سلامتی کے ادارے ،تاجر اور صنعتکار مل کر معیشت کی بحالی کے لئے دس سالہ میثاق معیشت کریں، خواجہ جلال الدین رومی نے تجویز پیش کر دی

لاہور(کامرس رپورٹر)ممتاز صنعت کار، سابق نگران صوبائی وزیر صنعت ،ملتان وڈی جی خان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر خواجہ جلال الدین رومی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا آئ ایم ایف سے نو ماہ کی مدت میں تین ارب ڈالر قرض کی فراہمی کا سٹاف لیول اسٹینڈ بائ معاہدہ وزیراعظم محمد شہباز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور دیگر قومی اداروں کی ناقابل تردیدکامیابی ہے، جس سے ملک میں فوری طور پر کاروباری سرگرمیوں میں تیزی کا امکان پیدا ہو گیااور ملکی معیشت کی پائیدار بنیادوں پر بحالی کے لئے حکومت کو اصلاحات کا موقع بھی مل گیا ہے۔ خواجہ جلال الدین رومی نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے سلسلے میں دوست ممالک کی مخلصانہ کوششوں پر پوری قوم کی جانب سے صعنت کار ان کے شکر گزار ہیں۔ سابق نگران صوبائی وزیر صنعت خواجہ جلال الدین رومی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئ ایم ایف معاہدہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کو بہتر بنانے، ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے اور معاشی سرگرمیوں میں اضافے کا سبب بنے گا۔دوسری جانب آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرتے ہوئے جو منی بجٹ پیش کیا ہے اس کی وجہ سے عوام پر بہت بوجھ پڑے گا۔ خواجہ جلال الدین رومی نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں، قومی سلامتی کے تمام ادارے اور تمام کاروباری ادارے مل کر معیشت کی بحالی کے لئے یک جاں ہو کر میثاق معیشت کی طرف آئیں اور معیشت کی بحالی و بہتری کے لئے کم از کم دس سال مستقل طور پر جاری رکھا جائے۔ انہو ں نے کہ کہ حکومت چاہے کوئی بھی ہو ،بحالی معیشت کاپروگرام متاثر نہ ہو۔اس طرح ملک میں جاری مختلف مالی بحرانوں پر قابو پایا جا سکے گا ۔خواجہ جلال الدین رومی نے کہا اب وہ وقت آگیا ہے کہ حکومتی ادارے بھی اپنے اخراجات پر کنٹرول کرکے حکومت کی طرف سے بھی عوام کو پیغام جانا چاہیے کہ وہ بھی اپنی ذمہ داریوں سے بے خبر نہیں۔سابق نگران صوبائی وزیر صنعت نے کہا کہ مجودہ حالات میں صنعت کا پہیہ جام ہے، جس کے اثرات ہر شعبہء زندگی پر پڑ رہے ہیں ۔آئ ایم ایف کے اس معاہدے کے امید ہے کہ صنعت کا رکا ہوا پہیہ دوبارہ رواں دواں ہو گا۔ خواجہ جلال الدین رومی نے مزید کہا کہ اب پوری قوم کو چاہیے کہ وہ پاکستان کی بنی ہوئی مصنوعات کے استعمال کے پیغام کو عملی جامہ پہنائیں تاکہ غیر ملکی کرنسی پر انحصار کم سے کم ہو سکے اور ملکی صنعت کا پہیہ رواں دواں رہے ۔ یہی وہ وقت ہے جب ہم محب وطن پاکستانی ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے ملکی مصنوعات پر انحصار کریں۔خواجہ جلال الدین رومی نے کہا ایک عرصے بعد حکومت اور ادارے ملکی معیشت کی پائیدار بنیادوں پر بحالی کے لئے کام کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔جس سے ملکی معیشت میں جلد بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ اس موقعہ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمیں زراعت پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے کہ اگر ہم اپنے زمینداروں اور کاشتکاروں کو مراعات اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کر دیں تو اس طرح خوراک پر خرچ ہونے والا خطیر زرمبادلہ بچ سکے گا اور ملکی معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔کہ آئ ایم ایف کے اس معاہدہ سے ملتے والے قرض کو اس طرح خرچ کریں کہ ایک طرف ملک ترقی کرتا ہوا دکھائی دے تو دوسری طرف ہم دوبارہ اس طرح کے پروگرام کی طرف دوبارہ نہ جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں