ہمارے 16نہتے کارکنوں کو شہید کر دیا،کئی صحافی ملک چھوڑ گئے،عمران خان کا دعویٰ

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانیوں کو عید کی مبارک دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرے لئے یہ سب سے کربناک اور تکلیف دہ عید ہے،ہمارے تقریباً دس ہزار کارکنان اور سپورٹرز کو جیلوں میں بھر دیا گیا ہے جبکہ پرامن احتجاج کا اپنا آئینی حق استعمال کرنے پر ان سے مجرموں کا سا سلوک کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:شیخ رشید کا لال حویلی میں خطاب کرنے کا اعلان ،13اگست کو ریڈ لائن قرار دے دیا
”پاکستان ٹائم“کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میرے اہل وطن، اہل پاکستان کو عید مبارک! میرے لئے یہ سب سے کربناک اور تکلیف دہ عید ہے۔ ہمارے تقریباً دس ہزار کارکنان اور سپورٹرز کو جیلوں میں بھر دیا گیا ہے جبکہ پرامن احتجاج کا اپنا آئینی حق استعمال کرنے پر ان سے مجرموں کا سا سلوک کیا جارہا ہے،ہمارے بہادر قائدین، جن میں ڈاکٹر یاسمین راشد اور عالیہ حمزہ وغیرہ جیسی خواتین رہنما بھی شامل ہیں، جیل میں قید اور تحریک انصاف سے علیحدگی اختیار کرنے سے مسلسل انکاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے 16 کارکنان کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا جبکہ دیگر 8 کے بارے میں بھی شبہ یہی ہے کہ انہیں بھی قتل کیا گیا تاہم اس کی تصدیق ممکن نہیں کیونکہ ان کے اعزا و احباب پولیس کے خوف سے زیر زمین ہیں، 50 دیگر کو بھی گولیاں ماری گئیںتاہم سیکورٹی اہلکاروں کیجانب سے نہتّے مظاہرین پر طاقت کے اس بے جا استعمال کا نہایت حیران کن طور پر (ریاستی و سرکاری سطح پر) ذکر تک سنائی نہیں دے رہا، پھر اس امر کا سراغ لگانے کیلئے کہ 9 مئی کو اصل میں ہوا کیا، کسی آزاد تحقیق کی زحمت ہی گوارا نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ طے

عمران خان کا کہنا تھا کہ اس کے برعکس سرکاری سطح پر تحریک انصاف کیخلاف یکطرفہ پراپیگنڈے کے ذریعے ہر اس شخص کو، جس کی تحریک انصاف سے ذرا سی بھی نسبت ہے، کو محض اس یک نکاتی ہدف کے تحت کہ انتخابات سے قبل کسی بھی طرح تحریک انصاف کو کچل دیا جائے، پر جبر و دہشت کے پہاڑ توڑے گئے۔ تحریک انصاف اور (پاکستانی) قوم اس تاریک دور سے پہلے سے نہایت مضبوط ہو کر ابھریں گے، انشائ اللہ۔سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسی طرح میڈیا پر بھی کڑے پہرے بٹھائے گئے ہیں اور اس فسطائی سرکار کے ناقدین اس (ریاستی) غیض و غضب کے نشانے پر ہیں،عمران ریاض خان کو اغواکیا گیا اور 40 روز سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے کہ کسی کو اس کی سلامتی و مقام کے بارے میں خبر نہیں۔ اس طرح ہمارے 5 معتبر صحافی جنہیں مجبوراً ملک چھوڑ کر کہیں اور پناہ لینا پڑی،اس عید پر ہم انہیں بھی اپنی یادوں کا حصہ بنائے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی،پاکستان بھی میدان میں آ گیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں