اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدہ معاشی امراض کا علاج نہیں البتہ چھٹکارے کیلئے تھوڑی مہلت ضرور ہے،معیشت کا علاج ہم نے خود کرنا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیر دفاع نے کہا کہ اللہ دولت مندمراعات یافتہ طبقے کو وطن کی محبت سے مالا مال کرے،اللہ کرے تمام پاکستانی جنہیں ٹیکس ادا کرنا چاہیے وہ ٹیکس ادا کریں،ٹیکس چوری بدترین ملک دشمنی اور غریب عوام کا معاشی قتل ہے۔واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تین بلین ڈالر کا سٹاف لیول کا سٹینڈ بائی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ مشن کا پاکستان کے ساتھ تین بلین ڈالر کا سٹاف لیول کا معاہدہ طے پایا گیا ہے۔اس معاہدے کی منظوری ابھی آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے ہونی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ طے
پریس ریلیز کے مطابق آئی ایم ایف بورڈ کی طرف سے اس معاہدے کی منظوری جولائی کے وسط میں دیے جانے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق سٹینڈ بائی ارینجمنٹس پاکستانی حکام کو حالیہ بیرونی دباو کی شکار معیشیت کو استحکام کی طرف لے جاانے میں مدد دے گا۔مشن کے مطابق یہ معاہدہ ’میکرو اکنامک‘ استحکام کو برقرار رکھنے اور کثیر جہتی اور دو طرفہ شراکت داروں سے فنانسنگ کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرنے کے لیے حکام کی فوری کوششوں کی حمایت کرے گا۔نیا ایس بی اے پاکستانی عوام کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کے لیے ملکی آمدنی کو بہتر بنانے اور محتاط اخراجات پر عمل درآمد کے ذریعے سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے لیے جگہ بھی پیدا کرے گا۔
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کے موجودہ چیلنجز پر قابو پانے کے لیے مستحکم پالیسی پر عمل درآمد کلیدی حیثیت کا حامل ہے، جس میں زیادہ مالیاتی نظم و ضبط، بیرونی دباو کو جذب کرنے کے لیے مارکیٹ کا تعین شدہ زر مبادلہ کی شرح،کاروباری ماحول اور اصلاحات پر مزید پیش رفت،خاص طور پر توانائی کے شعبے میں،کلائمنٹ رزیلیئنس کو فروغ دینے اور بہتر بنانے میں مدد کرنا اس معاہدے کے اہم اہداف ہیں۔