اسلام آباد(نیوز رپورٹر) پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈز( آئی ایم ایف) کے درمیان قرض پروگرام کی مدت ختم ہونے میں ایک روز باقی رہ گیا ہے جبکہ وزارت خزانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ایم ایف سے تمام معاملات طے کر لئے ہیں۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدے کی توقع ہے، پاکستان نے اپنی طرف سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے تمام معاملات طے کر لیے ہیں۔حکام نے مزید کہا ہے کہ اگلے ایک دو روز تک آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ ہونے کا امکان ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے کیلئے تمام شرائط پوری کر دی ہیں۔حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف معاملات تقریباً طے پاچکے ہیں اور مذاکرات کے حوالے سے جلد اہم اور اچھی خبر آسکتی ہے، وزیراعظم شہاز شریف اور دوست ممالک کے تعاون سے پیشرفت ممکن ہوئی ہے۔ نئی شرائط پر عملدرآمد کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کا نواں اقتصادی جائزہ تکمیل کیلئے تیار ہے تاہم اگر نواں جائزہ مکمل نہ ہوسکا تو آئی ایم ایف سے مختصر مدت کا سٹینڈ بائی معاہدہ کیا جا سکتا ہے۔ وزارت خزانہ کی تجویز ہے کہ اگر آخری تاریخ تک بورڈ اجلاس نہ ہو سکے تو پروگرام میں 6 ماہ کی توسیع کی جائے، اور سٹینڈ بائی معاہدے کا حجم ساڑھے 3 ارب ڈالر کیا جائے۔دوسری جانب آئی ایم ایف پاکستان کے کوٹے کے 2 ارب 50 کروڑ ڈالر میں سے صرف 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالر دینے کا خواہاں ہے، اور کل تک کوئی معاہدہ طے نہیں پاتا تو وزارت خزانہ کی تجویز کردہ رقم بھی نئے پروگرام کے تحت ہی وصول ہوپائے گی۔دوسری طرفپاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ایک نئے قلیل مدتی سٹینڈ بائی انتظام پر بات چیت جاری ہے، جو ممکنہ طور پر نئی حکومت آئندہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران ملک میں سیاسی منتقلی کے بعد کرے گی۔
