کراچی(وقائع نگار)سٹیٹ بینک نے شرح سود میں 1 فیصد اضافہ کر دیا،جس کے بعد پاکستان میں بنیادی شرح سود 22 فیصد ہو گئی۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ہنگامی اجلاس میں پالیسی ریٹ 100 بیسس پوائنٹس بڑھا کر 22 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ ڈیڑھ ماہ کے لئے زری پالیسی کی منظوری دی گئی،اجلاس میں شرح سود 100 بیسس پوائنٹس یعنی 1 فیصد بڑھا کر 22 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سٹیٹ بینک کے مطابق شرح سود میں 1 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے اور بنیادی شرح سود 22 فیصد ہوگئی ہے۔سٹیٹ بینک کی جانب سے یہ اعلان بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے اجلاس کے بعد سامنے آیا۔
سٹیٹ بینک کے مطابق ایم پی سی نے وضاحت کی کہ 12 جون کو ہونے والی اس کی گزشتہ میٹنگ کے مہنگائی کے آوٹ لک ممکنہ اضافے کے خطرات بڑھ گئے تھے،یہ خطرات بنیادی طور پر عالمی مالیاتی فنڈز(آئی ایم ایف)کے جاری پروگرام کی تکمیل کے تناظر میں مالیاتی اور بیرونی شعبوں میں کیے گئے نئے اقدامات کے نفاذ سے آرہے ہیں،حقیقی شرح سود مثبت طور پر مستحکم رکھنے کے لیے آج کا یہ اعلان ضروری تھا،یہ اقدام مالی سال 2025 کے اختتام تک درمیانی مدت کے ہدف کی افراط زر کی شرح کو پانچ سے سات فیصد تک کم کرنے میں مدد کرے گی۔