گوجرانوالہ(کرائم سیل)پاکستان میں ڈیجیٹل یا آن لائن بینکنگ نسبتاً ایک نیا رجحان ہے اور اس میں دن بدن اضافہ بھی ہو رہا ہے جبکہ سٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ڈیجیٹیل بینکنگ فروغ پا رہی ہے تاہم ساتھ ہی ملک بھر میں آن لائن فراڈ اور بینکاری کے شعبے کے صارفین کو ان کی رقم سے محروم کرنے کی وارداتیں بھی بڑھ گئی ہیں،ایسے میں گوجرانوالہ سے ایسا چار رکنی فراڈیا گینگ قانون کے شکنجے میں آیا ہے جس کا طریقہ واردات جان کر تفتیشی حکام بھی دنگ رہ گئے ہیں اور اس کی تفصیلات جان کر عام شہری بھی سر پکڑ لیں گے۔
یہ بھی پڑیں:کشتی حادثہ کے بعد ایف آئی اے متحرک،انسانی سمگلرز کیخلاف کریک ڈاﺅن،مزید دو ملزم دھر لیے
”پاکستان ٹائم“کے مطابق عوام کو بے وقوف بنا کر لوٹنے والا نیا گروہ سامنے آ گیا ہے،جو کوریئر سروس کے نمائندے بن کر پہلے شہریوں کو گفٹ بھجواتے ہیں پھر ریسیونگ پیپر پر انگوٹھے کا نشان لیکر بینک اکاونٹ خالی کر دیتے ہیں۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) گوجرانوالا سائبر کرائم ونگ نے کارروائی کرتے ہوئے 4 رکنی گروہ کو گرفتار کر لیا، جس میں بینک مینیجر بھی شامل ہے۔ملزمان اب تک سینکڑوں شہریوں کے بینک اکاونٹ خالی کر چکے ہیں۔کارروائی کے دوران گروہ کے سرغنہ جلیل الرحمان کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا ہے اور پولیس نے ملزمان کے خلاف 5 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔متاثرہ شہریوں کی شکایت پر مزید مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔
ایف آئی اے کے تفتیشی آفیسر نے بتایا کہ ملزمان کوریئر سروس کے جعلی نمائندے بن کر شہریوں کو گفٹ بھجواتے اور پھر ریسیونگ پیپر پر ان کے انگوٹھے کا نشان حاصل کر لیتے تھے،ملزمان انگوٹھے کے نشان کو سلیکون پر کاپی کرتے اور اس کے ذریعے بینک اکاونٹ ہولڈر شہریوں کے زیر استعمال سِم کارڈ کا ڈپلیکیٹ سِم کارڈ حاصل کر لیتے تھے،ملزمان کے پاس ڈیجیٹل موبائل فون ایپ کے ذریعے اکاونٹ میں لاگ اِن کرنے کیلئے ساری معلومات بینک مینیجر کے ذریعے پہلے سے موجود ہوتی تھیں۔