لاہور(ہیلتھ رپورٹر)لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں کچھ عرصہ قبل ہیلتھ کارڈ پر علاج کی فراہمی بند ہو گئی تھی تاہم اب حکومت نے صوبے بھر میں ہیلتھ کارڈ پرمفت علاج کی سہولت مکمل طور پر ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق ہیلتھ کارڈ میں ہونے والی بدعنوانی روکنے کے لیے نگران حکومت نے صحت کارڈ پر شہریوں کو دی جانے والی مفت علاج معالجے کی سہولیات واپس لینے کی منظوری دے دی ہے۔ پنجاب بھر میں 30 جون کے بعد صحت کارڈ پر پرائیویٹ ہسپتالوں میں گائنی کے آپریشنز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پنجاب میں 65 سے 47 ہزار سے کم آمدن والے افراد ہی صحت کارڈ پر 100 فیصد سہولیات لے سکیں گے۔صحت کارڈ پر 65 ہزار سے زائد آمدن والے افراد ہیلتھ کارڈ پر مفت علاج کی سہولیات نہیں لے سکیں گے۔پرائیویٹ ہسپتالوں میں دل کے مریضوں کے علاج پر 33 فیصد ادائیگی اب مریض کو کرنا ہوگی۔پنجاب بھر میں صحت کارڈ پر گائنی کے آپریشنز صرف سرکاری ہسپتالوں میں ہوسکیں گے۔ہیلتھ کارڈ پر سرکاری افسران و ملازمین کی تنخواہوں سے 300 روپے ماہانہ اب کٹوتی ہوگی۔سرکاری افسران و ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی پر سالانہ 4 ارب روپے سے زائد رقم جمع ہوگی۔پرائیویٹ سیکٹر میں تنخواہوں سے کٹوتی کرانے والے ہی صحت کارڈ پر علاج معالجے کی سہولیات لے سکیں گے۔جس شہری کی آمدن 65 ہزار سے زائد ہوگی وہ سالانہ 47 سو روپے دیکر صحت کارڈ 100 فیصد مفت سہولیات لے سکے گا۔
