اسلام آباد (کامرس رپورٹر )بجٹ کی منظوری سے پہلے عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے وزارت خزانہ سے اخراجات میں کٹوتی،ایک لاکھ ڈالر پاکستان لانے کی سکیم واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
پاکستان ٹائم کے مطابق حکومت کی جانب سے بجٹ میں سالانہ ایک لاکھ ڈالر لانے والے سے ذرائع آمدن نہ پوچھنے کی سکیم دی گئی تھی جس میں آئی ایم ایف ترامیم کا مطالبہ کر رہا ہے،عالمی مالیاتی فنڈ نے مطالبہ کیا ہے کہ پٹرولیم لیوی بڑھانے کا اختیار پارلیمنٹ کے بجائے کابینہ کو دیا جائے،صرف یہی نہیں بلکہ بجلی کی سبسڈی کو بھی مزید محدود کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری طرف سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے تمام مطالبات تسلیم کر لئے گئے ہیں،وفاقی حکومت نے اپنے مالی سال 2024 کے بجٹ میں متعدد تبدیلیاں متعارف کرائی ہیں تاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ رکے ہوئے پیکیج کو حاصل کرنے کی آخری کوشش کی جائے،آئندہ ماہ سے شروع ہونے والے مالی سال کے لیے وفاقی حکومت نئے ٹیکس کی مد میں مزید 215 ارب روپے جمع کرے گی اور اخراجات میں 85 ارب روپے کی کمی کرے گی، اس کے ساتھ ساتھ مالیاتی خسارے کو کم کرنے کے لیے کئی دیگر اقدامات بھی کیے جائیں گے۔