نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)ایران اور بھارت نے زرعی شعبے میں دوطرفہ تعاون کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا جائزہ لینے کے بعد اس شعبے میں تعاون کی توسیع کے مقصد سے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کیا ہے،بھارت کی طرف سے ایران سے کیوی کی درآمدات پر لگی وقتی پابندی بھی ختم کر دی گئی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق بھارت کا شمار ایران کے پہلے پانچ تجارتی شریکوں میں ہوتا ہے اور ایران اس سے چاول،چائے اور بہت سے مصالحے درآمد کرتا ہے جبکہ اسکے مقابلے میں بھارت ایرانی خرما،سیب،زعفران،خشک میوجات بالخصوص پستے کا ایک بڑا خریدار شمار ہوتا ہے۔ایران کے نائب وزیر زراعت برومندی ان دنوں بھارت کے دورے پر ہیں انہوں نے بھارت کے نائب وزیر زراعت منوج اہوجا سے ملاقات کی جس کے دوران زراعت کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور آپسی تعاون کو بہتر بنانے کی ممکنہ راہوں کا جائزہ کیا گیا۔بھارت کے نائب وزیر زراعت منوج اہوجا نے بھی ایران کے ساتھ اپنے ملک کے ثقافتی اور جغرافیائی اشتراکات کا ذکر کرتے ہوئے زرعی شعبے میں ایران کے ساتھ باہمی تعاون کے فروغ کے لئے نئی دہلی کی آمادگی ظاہر کی۔ساتھ ہی انہوں نے مختلف شعبوں میں مشترکہ تعاون کو لے کر ایران کی تجاویز کا خیر مقدم کیا۔