کراچی (بزنس رپورٹر ) اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت 14 روپے کمی سے طویل عرصہ بعد 300 روپے سے نیچے آ گئی۔دوسری طرف چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ان شاء اللہ ڈالر کا ریٹ مزید گرے گا،بر وقت فیصلوں پر اسحاق ڈار اور گورنر سٹیٹ بینک کو مبارک باد دیتا ہوں۔
پاکستان ٹائم کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر قدر میں کمی کے بعد 311 سے گر کر طویل عرصہ بعد 300 روپے سے نیچے آ گیا۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر 11 روپے 50 پیسے اضافے کے بعد 299 روپے 50 پیسے کی سطح پر آ گئی۔ انٹر بینک میں بھی امریکی ڈالر 47 پیسے سستا ہو کر 285 روپے کا ہو گیا۔واضح رہے کہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے نرخ میں 25 روپے سے زائد کا فرق تھا،جو کم ہو کر اب 15 روپے پر آ گیا ہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی ادائیگی کے نظام میں کارڈ کی بنیاد پر سرحد پار لین دین کے لیے بینکوں کو انٹربینک مارکیٹ سے امریکی ڈالر حاصل کرنے کی اجازت دینے کے بعد اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا۔
دوسری طرف چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ان شاء اللہ ڈالر کا ریٹ مزید گرے گا،بر وقت فیصلوں پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور گورنر سٹیٹ بینک کو مبارک باد دیتا ہوں،کمرشل بینک کافی عرصے سے اوپن مارکیٹ سے کریڈٹ کارڈ کے لیے ڈالر ہائی ریٹ پر خرید رہے تھے،اوپن مارکیٹ میں ڈالر 315 روپے کا ہوا تو وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے مجھ سے رابطہ کیا،انہوں نے پوچھا کہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا فرق اتنا کیوں ہو گیا؟میں نے بتایا کہ کمرشل بینک کریڈٹ کارڈ کے لیے ڈالر خرید رہے ہیں،کمرشل بینکوں کے ڈالر خریدنے سے اوپن مارکیٹ پر اثر پڑا ہے۔ملک بوستان نے کہا کہ اسحاق ڈار نے بر وقت فیصلہ کیا اور کل سرکلر جاری کیا،کمرشل بینکوں کو کہا گیا کہ ڈالر ایکسچینج کمپنی کے بجائے انٹر بینک سے خرید سکتے ہیں، 31 جولائی تک یہ ٹیسٹنگ پیریڈ ہے،اسحاق ڈار کے فیصلے سے حاجیوں کو بہت فائدہ ہو گا،حاجی ڈالر 315 روپے کا لے رہے تھے،اب 285 روپے کا لیں گے،بینک 315 روپے میں ڈالر خرید رہے تھے اور 325 روپے میں فروخت کر رہے تھے،ڈالر ہمارے حساب سے 15 روپے جبکہ بینک کے حساب سے 25 سے 27 روپے کم ہوا ہے،ڈالر کو گرانا مشکل نہیں ہوتا اسے برقرار رکھنا مشکل ہوتا ہے۔