ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک)روس اور یوکرین کی جنگ کے دوران پہلی مرتبہ ماسکو کی رہائشی آبادی پر خوفناک ڈرون حملہ ہوا ہے،جس کے فوری بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے بعض مکانات خالی کراتے ہوئے شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایات کی ہیں،یہ حملہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے روسی دارالحکومت پر کیا گیا سب سے سنگین ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 30 مئی کی صبح ماسکو کو غیر معمولی طور پر ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔شہر کی میئر سیرگئی سوبیانن نے بتایا کہ آج صبح سویرے ایک ڈرون حملے کی وجہ سے کئی عمارتوں کو معمولی نقصان پہنچا۔ شہرکی تمام ایمرجنسی سروسز کے کارکن جائے وقوعہ پر موجود ہیں،کسی کے بھی شدید زخمی ہونے کی اب تک کوئی اطلاع نہیں۔سوشل میڈیا پر شائع کی گئی ویڈیوز میں بعض مکانات کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے اور آسمان کی طرف اٹھتے ہوئے دھوئیں کے بادل دیکھے جا سکتے تھے۔
واضح رہے کہ ماسکو یوکرین سے ہزار کلومیٹر سے بھی زیادہ فاصلے پر واقع ہے۔یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سے حالانکہ روس میں دیگر مقامات پر اس طرح کے حملے ہوتے رہے ہیں تاہم ماسکو کو شاید ہی کبھی نشانہ بنایا گیا ہو۔روس کی تفتیشی کمیٹی کا کہنا ہے کہ روسی فضائی دفاع نے منگل کے روز ماسکو کی طرف آنے والے متعدد ڈرونز مار گرائے۔ایک روسی رکن پارلیمان میکسم ایوانوف کا کہنا تھا کہ ماسکو پر منگل کی صبح کیا گیا حملہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے روسی دارالحکومت پر آج تک کیا گیا سب سے سنگین حملہ تھا۔ماسکو کے میئر نے بتایا کہ بعض مکانات کو ان کے مکینوں کو نکال کر خالی بھی کرا لیا گیا۔