ایران میں سب سے بڑے شیعہ عالم کو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا

تہران(مانیٹرنگ ڈیسک)ایران میں ماہرین کی اسمبلی کے ایک طاقتور شیعہ عالم آیت اللہ عباس علی سلیمانی کو قتل کر دیا گیا۔
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق شمالی صوبے مازندران کے شہر بابولسر میں 75 سالہ آیت اللہ عباس علی سلیمانی کو حملہ آور نے گولیاں مار کر قتل کیا۔ سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں نے قاتل کو گرفتار کرلیاتاحال قتل کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا جب کہ گرفتار ملزم کی شناخت بھی ظاہر نہیں کی گئی، تفتیش کا عمل جاری ہے۔ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق مازندران کے گورنر محمود حسینی پور نے کہا کہ آیت اللہ سلیمانی کو بینک کے ایک سیکیورٹی گارڈ نے قتل کیا۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ حملہ آور نے بے مقصد گولی چلائی اور وہ نہیں جانتا تھا کہ آیت اللہ سلیمانی وہاں موجود تھے۔بینک کی سرویلنس فوٹیج کے مطابق مسلح گارڈ خاموشی سے آیت اللہ سلیمانی کے پیچھے جاتا ہے اور انہیں گولی مار کر ہلاک کر دیتا ہے۔ فوٹیج میں شوٹر کو بینک کے اندر کھلے عام آتشیں اسلحہ لے کر گھومتا دیکھا جاسکتا ہے،جیسے ہی گولی چلتی ہے، مقتول کی سفید پگڑی ان کے بے جان ہوکر گرنے سے پہلے اڑ جاتی ہے۔ اور ان کے پیچھے کی ایک کھڑکی ٹوٹ جاتی ہے،دو آدمی، جن میں سے ایک سبز وردی پہنے ہوئے ہیں، نظر آتے ہیں جو بظاہر دنگ رہ جاتے ہیں۔ بعد میں فوٹیج ختم ہونے سے پہلے ہی وہ آدمی کو پکڑ لیتے ہیں۔حملہ آور نے بظاہر ایم پی 5 اے 3 کی مقامی سطح پر تیار نقل ”توندار“ 9×19 ایم ایم سب مشین گن کا استعمال کیا۔گورنر حسینی پور کے مطابق حملہ آور کا مقصد ابھی تک واضح نہیں ہے۔یاد رہے کہ ماہرین کی اسمبلی ایک طاقتور علماءکا ادارہ ہے جو نگرانی کرتا ہے، تقرریاں کرتا ہے اور نظریاتی طور پر سپریم لیڈر کو برطرف بھی کر سکتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آیت اللہ عباس علی سلیمانی طاقتور عالم دین ہیں جو صوبہ اصفہان کے وسطی شہر کاشان اور جنوب مشرقی صوبہ سیستان بلوچستان میں زاہدان میں نماز جمعہ کی امامت بھی کرتے رہے ہیں۔وہ اس سے قبل آیت اللہ علی خامنہ ای کے نمائندے بھی رہے اور ملک کے سپریم لیڈر کا انتخاب کرنے والی کونسل کے بھی رکن تھے۔ وہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے نہایت قریب سمجھے جاتے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں