عدلیہ آئین کی تشریح کرسکتی ہے،دوبارہ لکھ نہیں سکتی، وزیر اعظم

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئین پاکستان نے پارلیمان کی گود سے جنم لیا ہے، عدلیہ آئین کی تشریح تو کرسکتی ہے لیکن اسے دوبارہ لکھ نہیں سکتی۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان ٹیلی ویژن کی عمارت میں آئین پاکستان ڈیجیٹل ایپ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ خوشی ہے آئین پاکستان کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں تبدیل کر دیا گیا، موبائل ایپ کے ذریعے اب تمام پاکستانی آئین سے استفادہ کرسکیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آئین پاکستان نے پارلیمان کی گود سے جنم لیا،ذوالفقارعلی بھٹو، مفتی محمود، شاہ احمد نورانی، عبدالولی خان ودیگر نے آئین تخلیق کیا،اس آئین کی پاسداری اور احترام کے لیے تمام اداروں اور قوم کو یکسو ہونا پڑے گا، آئین میں ترمیم کا اختیار صرف پارلیمان کو ہے، عدلیہ آئین کی تشریح تو کرسکتی ہے لیکن اسے دوبارہ لکھ نہیں سکتی، پارلیمان کوئی قانون بنائے جو نافذ بھی نہیں ہوا اس پر عدالت نے اسٹے آرڈر جاری کر دیا، ماضی اس طرح عدالت کی طرف سے سٹے آرڈر کی کوئی مثال نہیں ملتی، آئین کو آمروں نے توڑا، عدلیہ سے توقع ہے کہ وہ آئین اور قانون کے محافظ بنے گی، آج پاکستان ایک دوراہے پر کھڑا ہے،مجھ سمیت سیاستدانوں سے بے شمار غلطیاں ہوئیں،بڑے لوگ وہی ہوتے ہیں جو غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے چلتے ہیں،ہم نے یقیناً سبق سیکھا ہے اور مل کر پاکستان کو مشکل ترین سے حالات سے نکالیں گے، ہمیں مشکل حالات میں یہ اقتدار ملا لیکن ہم یکسو ہیں اور انشااللہ سیاسی اثاثہ ریاست کیلیے قربان کرنے میں نہیں ہچکچائیں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ یہ بہترین فیصلہ ہے کہ تعلیمی اداروں میں آئین نصاب کا حصہ بن جائے، آئین اور قانون جب بچے بچے کو حفظ ہوجائیگا تو قانون کی حکمرانی میں مدد ملے گی، آئین پاکستان کی 50 ویں سالگرہ پر یہ اقدامات لائق تحسین ہیں، اب یہ آئینی مباحثے تعلیمی اداروں میں بھی ہونگے، امید کرتا ہوں کہ ہماری نوجوان نسل اس کتاب کو اچھی طرح پڑھے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں