لاہور(سٹاف رپورٹر)سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس(ر)میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے جمع کئی گئی رقم محفوظ ہاتھوں میں ہے،
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق جامعہ غوثیہ لاہور میں ختم قرآن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس(ر)ثاقب نثار نے کہا ہے کہ گناہوں سے بچنا اور عبادت کرنا اہم ہے، قرآن کو پڑھنا ہی نہیں سمجھنا اور عمل کرناسب سے اہم ہے، زندگی گزارنے کے اسلوب قرآن کے ذریعے اللہ نے ہمیں بتلا دئیے، ایک زندگی سے ہی گھر اور معاشرہ وجود میں آتا ہےمعاشرے میں سب سے اہم بات تربیت اور دیانت ہے، ہمیں اپنے معاملات میں دیانت اور خدمت کا شعار اپنانا ہوگا، معاملات میں دیانت ہی ہمارے دین کی اساس ہے، بچے ہمارا مستقبل ہیں، میرا سیاسی مقصد نہیں ہے، پاکستان کے حالات اچھے نہیں ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے معاملات درست نہیں ہیں اور یہ جنگ اس لیے لڑنی پڑ رہی ہے کہ ہم دین کے اسلوب سے ہٹ گئے ہیں، ہمیں اپنے اندر سے منافقت ختم کرنا ہوگی اور اپنی اناوں کو مارنا ہوگا، ہم سب کے ہمسائے کے حقوق ہیں، ہمارے بچوں نے ملک کی تعلیم اور تربیت سنبھالنی ہے، آج ہم ملک کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ جنگ اس لئے لڑنی پڑ رہی ہے کہ ہم دین کےاسلوب سے ہٹ گئے ہیں، زندگی کے معاملات کی پوچھ ضرور ہوگی، بچوں کی تعلیم وتربیت کی ہے یا نہیں اس کی باز پرس ضرور ہوگی، جب ہم لوگ اپنے اندر جھانک کر دیکھیں گے تو ہمیں اپنی خامیاں اور کوتاہیاں دکھائی دیں گی، ہمیں اپنے اندر سے منافقت ختم کرنا ہو گی۔اس موقع پرسابق چیف جسٹس سے ڈیم فنڈز کے حوالے سے سوال کرنے والے شہری کو انتظامیہ نے بات کرنے سے منع کرنا چاہا تو سابق چیف جسٹس نے شہری کو سوال کرنے کی اجازت دیتے ہوئے مسجدکی انتظامیہ کو منع کرنے سے روک دیا اور کہا کہ ڈیم کی تعمیر کے لیے جس نے دس روپے بھی دیئے وہ مجھ پر سوال کرنے کا استحقاق رکھتا ہے۔ڈیم فنڈ سے متعلق سابق چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے 10 ارب روپے جمع ہوئے تھے جو محفوظ ہاتھوں میں ہیں، رقم کی حفاظت کے لیے پانچ رکنی بینچ تشکیل دیا تھا، اس رقم کو بینچ نے انویسٹ کردیا تھا جو اب بڑھ کر17 ارب روپے ہوگئی ہے۔جسٹس (ر) ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ماہرین کے مطابق پاکستان سے 2025 تک پانی ختم ہو جانا تھا تاہم ملک کی بقاءکے لیے ڈیم بنانے کا آغاز کیا، جس رفتار سے ہم ڈیم کی تعمیر کرانا چاہتے تھے اس میں جو رکاوٹیں آئیں وہ ذکر نہیں کرنا چاہتا۔
