لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومت کےساتھ مذاکرات کیلئے تین شرائط رکھ دی ہیں۔اپوزیشن لیڈر کا عہدہ پی ٹی آئی کو دیا جائے،تمام ارکانِ قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے،عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماوں اور کارکنوں کے خلاف درج مقدمات واپس لیے جائیں۔
”پاکستان ٹائم “ کےمطابق ذرائعکا کہنا ہے کہپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے تین رکنی کمیٹی کوشرائط کی بنیاد پر وفاقی حکومت سے مذاکرات کرنےکی ہدایت کر د ی ہے۔ تحریک انصاف نے یہ مطالبات جماعت اسلامی کے وفد سے ملاقات میں پیش کیے۔پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اپوزیشن لیڈر کا عہدہ تحریک انصاف کو دے۔
۔ پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گرفتاررہنماوں اور کارکنوں کےخلاف مقدمات بھی واپس لیے جائیں۔،عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماو¿ں اور کارکنوں کے خلاف درج مقدمات واپس لیے جائیں۔خیال رہے کہ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کی سیاستدانوں کو ساتھ بٹھانے کی کوششوں میں مثبت پیشرفت سامنے آگئی تھی۔ذرائع کے مطابق حکومت اور تحریک انصاف نے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے پر ا?مادگی ظاہر کی تھی۔ سراج الحق نے 3 رکنی وفد کے ساتھ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی تھی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔اس ملاقات کے بعد سراج الحق وفد کے ہمراہ زمان پارک پہنچے جہاں انہوں نے عمران خان سے ملاقات کی۔اس کے علاوہ چند روز قبل امیر جماعت اسلامی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے بھی ملے تھے۔ملاقات میں پی ٹی آئی کی جانب سے مرکزی نائب صدر سینیٹر اعجاز احمد چودھری، چیئرمین کے چیف آف اسٹاف سینیٹر شبلی فراز اور معاون سیاسی امور حافظ فرحت عباس بھی موجود تھے۔ اس اہم ترین ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادل خیال کیا گیا۔امیر جماعت اسلامی کی جانب سے انتخابات کے انعقاد کے لیے وسیع اتفاقِ رائے کے لیے کمیٹی کی تشکیل کی تجویز دی گئی۔اس تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف آئین کے دائرہ و حدود کے اندر بات چیت کیلئے تیار ہے۔دریں اثنا ملاقات میں دونوں جماعتوں کے مابین روابط کے تسلسل پر اتفاق کیا گیا۔
