کسی سے بھی مذاکرات کے لئے تیار لیکن۔۔۔۔عمران خان نے نئی شرط رکھ دی

لاہور(وقائع نگار خصوصی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر انتخابات کے حوالے سے ہو تو وہ کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں تاہم انہوں نے خود کسی بھی مذاکراتی ٹیم کا حصہ بننے سے صاف انکار کر دیا۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق”اردو نیوز“ کے دئے گئے خصوصی انٹرویو میں عمران خان نے موجودہ فوجی قیادت سے رابطے کے سوال پر کہا کہ کوئی بات نہیں ہوئی،کوئی کسی قسم کا رابطہ نہیں ہوا،الیکشن پر کرنا چاہتے ہیں بات تو ہم کسی سے بھی کر لیں گے تاہم وہ حکومت کے ساتھ ہونے والے کسی مذاکرات میں نہیں بیٹھیں گے اور اگر بات چیت ہوئی تو وہ ان کی پارٹی کے دیگر اراکین کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر مذاکرات ہوں گے تو وہ صرف الیکشن کے نقطے پر ہوں گے،میں نے تو خیر ان لوگوں کے ساتھ نہیں بیٹھنا،ہماری ٹیم بیٹھے گی لیکن بات تو صرف الیکشن کی ہے،اگر بات انتخابات کی طرف نہیں جاتی تو پھر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے،گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کے حوالے سے بڑی بڑی باتیں چھوڑیں،پہلے تو آئیں الیکشن کے اوپر جو قانون اور آئیں کہتا ہے،اگر آپ الیکشن ہی نہیں کروا سکتے تو پھر کون سے مذاکرات کرنے ہیں اور کس سے کرنے ہیں؟اس وقت ہے ہی الیکشن کا معاملہ،اس وقت ملک کا سب سے بڑا معاملہ ہے کہ الیکشن 90 روز میں ہوں،وہ 90 روز گذرتے جا رہے ہیں،یہ آئین کی توہین ہو رہی ہے،اس کی بے حرمتی ہو رہی ہے،اگر آپ آئین کے اوپر نہیں چل رہے تو اس کے بعد مذاکرات کس چیز کے کرنے ہیں؟۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں