کابل(مانیٹرنگ ڈیسک ) افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی امریکا اور پوری دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان حکومت کو کمزور کرنے کے نتائج افغانستان تک محدود نہیں رہیں گے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق افغان وزری خارجہ امیر خان متقی نے عرب اخبار میں کالم لکھا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کو کمزور کرنے سے جو انسانی المیہ جنم لے گا اس کے اثرات افغانستان تک محدود نہیں رہیں گے، ایسی صورتحال میں سیکورٹی، پناہ گزینوں، معاشی ، صحت اور دیگر شعبوں میں ایسے چینلجز پیدا ہوں گے جو ہمارے پڑوسی ممالک، خطے اور دنیا کے لیے مشکل ہوں گے۔
امریکا اور دیگرممالک کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ پابندیاں لگانے اور دباو ڈالنے سے اختلافات دور نہیں ہوں گے ، باہمی اعتماد سے ہی مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔ افغانستان ناکام حکومتوں کی تاریخ رکھتا ہے اور عالمی طاقتیں اور مضبوط اتحاد بھی اسے روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ امیر متقی کا مزید کہنا تھا کہ یہ تلخ حقیقت ہے کہ گزشتہ 2 دہائیوں سے افغان معیشت کا مکمل دارومدار بیرونی امداد پر رہا ہے، اب غیر ملکی امداد رکنے کے بعد افغان عوام کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنا ضروری ہے۔
افغانستان میں ترجیحی بنیادوں پر روزگار کے مواقع اور انفرا سٹرکچر کو بحال اور مکمل کرنا لازمی ہے۔طالبان وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہوئے سیاسی اور اقتصادی تعلقات بحال کرے۔
