بلوچستان اسمبلی بھی وفاقی حکومت کیخلاف احتجاج پر اتر آئی

کوئٹہ (ویب ڈیسک )بلوچستان اسمبلی اراکین نے وفاقی حکومت کیخلاف احتجاج شروع کر دیا ہے، جس کی وجہ نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) میں صوبائی حصے کے 50 ارب روپے جاری نہ کرنا ہے ۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) میں صوبائی حصے کے 50 ارب روپے جاری کرنے کے لیے کئی درخواستوں کے باوجود سیلاب سے متاثرہ صوبے کے مالی اور دیگر مسائل کے حل کے لیے وفاق کی جانب سے عدم تعاون کا رویہ اپنانے پر احتجاج کیا۔
بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے صوبائی حکومت سے کہا کہ اسلام آباد سے حتمی مذاکرات کریں اور وفاقی وزیر کے بجلی کی کمپنیوں کی صوبوں کو حوالگی سے متعلق بیان پر حیرت کا اظہار کیا، صوبائی اسمبلی کے اراکین نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت کو کیسکو کے بجائے ریکوڈک، گوادر پورٹ اور گیس کی کمپنی صوبے کے حوالے کرنی چاہیے۔
بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر میر جان محمد خان جمالی کی زیرصدارت اجلاس کے دوران وزیرخزانہ زمرک خان پیرعلیزئی نے مالی بحران کا ذکر کرتے ہوئے وفاق کے رویے پر تنقید کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں