کراچی (سٹاف رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر کے پیچھے چھپی وجہ بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو پاکستان پر اب یقین نہیں رہا، میں نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وعدہ خلافی نہیں ہو گی، لیکن اسحاق ڈار نے آتے ہی معاہدے کی خلاف ورزی کر دی اب آئی ایم ایف پاکستان کو پیسے دینے سے کترا رہا ہے۔
پاکستان ٹائم کے مطابق کراچی کی نجی یونیورسٹی میں ”پاکستان ان دی مڈ آف کرائسز “کے عنوان سے مکالمے میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا پیٹرول میں موٹرسائیکل والوں کو سبسڈی دینے کی بات ہوئی، بعد میں سوزوکی اور رکشے والوں کو بھی سبسڈی دینے کی بات ہوئی، میرے خیال میں یہ فارمولا کارآمد نہیں ہو گا، یہ کسی ملک کو چلانے کی سب سے بری حکمت عملی ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا جب میں وزیر تھا تو جاکر آئی ایم ایف سے بات کی تھی، ہم قرض لے کر ہی عوام کو سستا پیٹرول دے رہے تھے، آئی ایم ایف سے کہا کہ ہم غلط بیانی نہیں کریں گے، پھر مجھے ہٹا دیا گیا اور اسحاق ڈار نے پھر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
ان کا کہنا تھا تین بار آئی ایم ایف کے معاہدے کی خلاف ورزی ہو چکی ہے، اب آئی ایم ایف کا دل نہیں ہے پیسے دینے کا، آئی ایم ایف کو اب پاکستان پر بہت کم اعتماد ہے، اب آئی ایم ایف پہلے دیگر ممالک سے سرمایہ کاری لانےکی بات کر رہا ہے۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا اگر پاکستان ڈیفالٹ کر گیا تو یہ پاکستان کے لیے بہت خطرناک ہو گا، اشرافیہ تو سہہ جائےگی لیکن غریب عوام کے لیے بہت مسائل ہوں گے۔
