اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاکستان مسلم لیگ ن نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے انوکھی فرمائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی )کو بلے کا انتخابی نشان الاٹ نہ کیا جائے ۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق مسلم لیگ ن نے الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کو انتخابی نشان الاٹ نہ کرنے کی درخواست دائر کردی ہے۔اس حوالے سے محسن شاہنواز رانجھا اور طارق فضل چوہدری پر مشتمل مسلم لیگ ن کا وفد الیکشن کمیشن آیا اور الیکشن کمیشن سے تحریری درخواست کی کہ تحریک انصاف کو انتخابی نشان الاٹ نہ کیا جائے۔الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا تھا کہ الیکشن قوانین یہ کہتے ہیں جب بھی کوئی پارٹی سربراہ جھوٹا بیان یا سرٹیفیکیٹ جمع کرواتا ہے، جھوٹے بیان یا سرٹیفیکیٹ دینے کی سزا پارٹی انتخابی نشان واپس لینا ہے، عمران خان سرٹیفائیڈ جھوٹا ثابت ہوچکا ہے ،اسی سلسلے میں ہم نے آج درخواست جمع کروائی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خیرات کے پیسے سیاست میں استعمال کیے اور الیکشن کمیشن میں جھوٹے حلف نامے جمع کروائے، ہم نے الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کو انتخابی نشان الاٹ نہ کرنے کی درخواست دی ہے، اور درخواست کی ہے کہ جھوٹے حلف نامے پر ان کا انتخابی نشان واپس لیا جائے، الیکشن کمیشن عمران خان کے حلف نامے کو جعلی قرار دے چکا ہے، ہمیں فنڈنگ کیس کے فیصلے بعد ہی درخواست دینی چاہئے تھی۔طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر جب فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ عمران خان کے خلاف ہوا تو ثابت ہوگیا کہ تحریک انصاف نے فارن فنڈنگ لی ہے جو الیکشن ایکٹ کے تحت ایک ممنوع کام ہے ،اسکے نتیجے میں تحریک انصاف پر بحیثیت سیاسی جماعت بھی پابندی لگ سکتی ہے، جھوٹے حلف نامے پر کم سے کم سزا انتخابی نشان واپس لینا ہے،فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ عمران خان کیخلاف آیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کوئی بھی ایسا مطالبہ کسی بھی ادارے سے نہیں کیا جو ماورائے آئین و قانون ہو،ہم نے الیکشن کمیشن کو الیکشن ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے تحریک انصاف کے خلاف درخواست دی ہے۔
