اسلام آباد (کورٹ رپورٹر)سپریم کورٹ کے 5رکنی بینچ کے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات سے متعلق فیصلے پر 5 رکنی بینچ کے 2 ممبران کا درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اور اختلافی نوٹ سامنے آیا ہے ۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال مندوخیل نے فیصلے پر اختلافی نوٹ لکھے جس میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 184/3کے تحت یہ کیس قابل سماعت نہیں، عدالت کو اپنا 184/3کا اختیار ایسے معاملات میں استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہےکہ انتخابات پر لاہور ہائیکورٹ فیصلہ دے چکی، سپریم کورٹ ہائیکورٹ میں زیر التوا معاملے پر ازخود نوٹس نہیں لے سکتی، پشاور اور لاہور ہائیکورٹ نے 3 دن میں انتخابات کی درخواستیں نمٹائیں، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس اطہرمن اللہ کے نوٹس سے اتفاق کرتے ہیں۔
اختلافی نوٹ میں مزید کہا گیا ہےکہ انتخابات پر ازخود نوٹس کی درخواستیں مسترد کرتے ہیں، اس معاملے پر از خود نوٹس بھی نہیں بنتا تھا، 90 دن میں انتخابات کرانے کی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔
