لاہور(خصوصی رپورٹ)اٹلی کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعے میں پاکستانیوں کی ہلاکت کی تحقیقات ایف آئی اے نے شروع کردی ہے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق گزشتہ روز اٹلی کے ساحل کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 28 پاکستانیوں سمیت 60 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹوں کےخلاف سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہیں۔ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ کشتی حادثے میں جاں بحق بیشتر پاکستانیوں کا تعلق گجرات سے ہے، تمام لوگ براستہ دبئی لیبیا پہنچے تھے۔تحقیقاتی ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ کسی شخص کوبھی معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں۔ افسوسناک واقعہ میں ملوث تمام سہولتکاروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، اس حوالے سے ایف آئی اے تمام اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف دفتر خارجہ کو ہدایت کی کہ جلد از جلد حقائق کا پتہ لگائیں۔اپنی ٹوئٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اٹلی میں کشتی حادثے میں 2 درجن سے زائد پاکستانیوں کے ڈوبنےکی خبریں تشویش ناک ہیں، حقائق کاپتہ لگا کر قوم کو آگاہ کیاجائے۔دوسری طرف سرکاری ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے کم ازکم چار پاکستانیوں کی شناخت کی جا چکی ہے جن کا تعلق پنجاب کے علاقے گجرات اور راولپنڈی سے بتایا جارہا ہے ،یہ کشتی کئی دن قبل ترکی سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں افغانستان، پاکستان، صومالیہ اور ایران کے باشندے سوار تھے۔واضح رہے کہ غربت یا دیگر وجوہات کی وجہ سے سالانہ ایک بڑی تعداد میں لوگ افریقہ کی جانب سے اٹلی میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔یہ کشتی اٹلی کے کالابریا علاقے میں کروٹونے قصبے کے قریب ساحل پر لنگر انداز ہونے کی کوشش کر رہی تھی جب اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ پیش آیا۔زندہ بچ جانے والوں نے بتایا ہے کہ اس کشی میں 150 افراد سوار تھے۔ اٹلی کے صدر نے کہا ہے کہ ان کی اکثریت مشکل حالات سے فرار اختیار کر رہے تھے۔اٹلی کے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ تقریباً 30 افراد اب تک لاپتہ ہیں، ہلاک ہونے والوں میں چند ماہ کا ایک بچہ بھی شامل ہے۔ہلاک ہونے والوں کی لاشیں ساحل پر موجود ایک ریزورٹ کے پاس سے ملیں۔کوسٹ گارڈ نے بتایا ہے کہ 80 افراد کو زندہ حالت میں پایا گیا جن میں سے کچھ ایسے تھے جو کشتی ڈوبنے کے بعد ساحل پر پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔
