ازخود نوٹس کیس سے دوججز کی علیحدگی ،ن لیگ بھی میدان میں آ گئی ،اہم بیان جاری کردیا

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما عطا ءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختون خوا میں الیکشن کے کیس میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی کا خود کو بینچ سے الگ کرنا خوش آئند ہے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق سپریم کورٹ میں زیر سماعت پنجاب اور خیبرپختون خوا الیکشن کیس میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس یحییٰ نے کیس سننے سے معذرت کرلی ہے۔بینچ میں شامل جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر مسلم لیگ (ن) سمیت پی ڈی ایم اتحاد میں شامل دیگر جماعتوں کو اعتراض تھا۔جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے کیس کی سماعت سے معذرت پر مسلم لیگ (ن) نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا ءاللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ دونوں ججز کا خود کو بینچ سے الگ کرنا خوش آئند ہے، ازخود نوٹس پر کچھ ججز نے اپنی رائے کا اظہار کیا، دو ججز اپنی رائے کا اظہار پہلے کرچکے تھے، عدالتیں ایک جج کی وجہ سے پورے ادارے کو مشکوک نہ کریں، پنجاب اور خیبرپختون خوا اسمبلیاں تحلیل کرنا فرد واحد کی خواہش تھی، جوعمران خان نے کیا اس کی ذمہ داری انھیں پر عائد ہوتی ہے۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اگر توشہ خانہ کیس میں کچھ نہیں تو کیس کو چلنے دیا جائے، اربوں روپے کے تحائف سے متعلق جواب تو دینا ہوگا، عمران خان کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا فرار نہیں ہوسکتے، توشہ خانہ کے تحائف سستے خرید کرمہنگے بیچے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں