ہتک عزت کیس ،سپریم کورٹ نے عمران خان کو بڑا جھٹکا دے دیا

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)سپریم کورٹ نے وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے ہتک عزت کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے سربراہ عمران خان کا حق دفاع ختم کرنے کا ہائیکورٹ اور ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقراررکھا ہے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ہتک عزت کیس میں سپریم کورٹ نے عمران خان کے حق دفاع پر تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے
عمران خان کا حق دفاع ختم کرنے کا ہائیکورٹ اورٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقراررکھا ہے۔سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ پورے کیس میں عمران خان کا رویہ دانستہ نافرمانی والا تھا، انہوں نے قانونی عمل کا غلط استعمال کیا، ہم اس کیس میں دوہرا معیار قائم نہیں کر سکتے۔سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے متعدد مرتبہ عمران خان کو جواب داخل کرنے کا موقع دیا، قانون کے مطابق عمران خان نے 30 روز میں جواب جمع کرانا تھا، ٹرائل کورٹ نے جواب کرانے کیلئے حتمی موقع کے باوجود نو مواقع فراہم کیے، ٹرائل کے دوران عمران خان کو غیر ضروری التوا دیئے گئے۔سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ بے اختیار عدالت ناانصافی کی بدترین شکل ہے، بڑی یا چھوٹی قانون کی عدالت عدالتی نظام کی تکون کا حصہ ہے، ایک عدالت کو اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے، موثر عدالتی نظام آئینی جمہوریت میں قانون کی حکمرانی کا سنگِ بنیاد ہے۔واضح رہے کہ شہبازشریف نے عمران خان کے خلاف 10 ارب ہرجانے کا دعوی دائر کر رکھا ہے، عمران خان نے شہباز شریف پر پانامہ کے معاملے پر رشوت دینے کا الزام لگایا تھا۔یہ بھی یاد رہے کہ 29 دسمبرکوجسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس عائشہ ملک نے لاہور میں عمران خان کی درخواست پر سماعت کی تھی، ہائیکورٹ نے 24 نومبر 2022 کو درخواستیں مسترد کر دی تھیں لیکن جسٹس عائشہ ملک نے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے اختلافی نوٹ لکھتے ہوئے کہا کہ سائل کا حق دفاع ختم نہیں ہونا چاہیے، اکثریتی فیصلے سے اختلاف کرتی ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں