1947 سے اب تک توشہ خانہ سے کس نے کتنے تحائف لیے ؟ ریکارڈ عدالت میں پیش

لاہور (کورٹ رپورٹر )وفاقی حکومت کی جانب سے 1947 سے اب تک توشہ خانہ سے کس نے کتنے تحائف لیے اور ان تحائف میں کیا کیا چیز شامل تھی تمام تفصیلات پر مشتمل ریکارڈ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کر ادیا گیا ہے ۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق تحائف وصول کرنے کی تفصیلات کی فراہمی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے دوران سیل شدہ ریکارڈ پیش لاہور ہائیکورٹ میں پیش کیا گیا ہے ، توشہ خانہ کا ریکارڈ پبلک کرنے کے حوالے سے دائر درخواست پر جسٹس عاصم حفیظ نے سماعت کی ،
سیکشن افسر بنیامین نے توشہ خانہ کا ریکارڈ عدالت عالیہ میں پیش کیا، دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ نے مو¿قف اپنایا کہ یہ ریکارڈ کلاسیفائیڈ ہے، اگر عدالت چاہے تو اسے منظر عام پر لا سکتی ہے، توشہ خانہ کے ریکارڈ کو پبلک کر نے بارے میں آئندہ وفاقی کابینہ اجلاس میں فیصلہ ہونا ہے۔
اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ سیل شدہ ریکارڈ کو ابھی نہیں کھول رہے ، اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے 23 فروری کو توشہ خانہ کے سربراہ کو بیان حلفی کے ساتھ طلب کر لیا۔
واضح رہے کہ توشہ خانہ کابینہ ڈویژن کے انتظامی کنٹرول کے تحت 1974 میں قائم کیا گیا محکمہ ہے جو حکمرانوں، اراکین پارلیمنٹ، بیوروکریٹس کو دیگر ممالک کی حکومتوں اور ریاستوں کے سربراہان اور غیر ملکی مہمانوں کی جانب سے دیے گئے قیمتی تحائف کو اپنی تحویل میں رکھتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں