ترکیہ شام ہولناک زلزلہ،ہر روز تباہی کی نئی داستانیں

استنبول(مانیٹرنگ ڈیسک) ترکیہ اور شام میں ایک ہفتہ قبل آنے والے خوفناک زلزلے کے بعد اب تک زمین بوس ہونے والی عمارتوں کا ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے جبکہ ہر گذرت دن کے ساتھ تباہی کی نئی داستانیں سامنے آ رہی ہیں ، دونوں ممالک میں اموات کی تعداد 40 ہزار سے بڑھ چکی ہے۔دونوں ممالک میں 7.8 کی شدت سے آنے والے زلزلے کی وجہ سے ہزاروں عمارتیں منہدم ہوگئی ہیں جس میں ہسپتال اور اپارٹمنٹس بھی شامل ہیں جبکہ ہزاروں لوگ زخمی اور بے گھر ہوچکے ہیں۔
سات روز گذرنے کے بعد بھی ان دنوں ممالک میں موت کا خوف شہریوں کے چہرے پر عیاں ہے ،امدادی کاموں کے دوران کئی رقت آمیز مناظر ایسے بھی سامنے آ رہے ہیں جنہیں دیکھ کر دل کانپ اٹھتا ہے جبکہ ملبے تلے سے کئی معصوم بچوں کو بچا لیا گیا ہے جسے دیکھ کر اللہ کی قدرت پر یقین مزید پختہ ہو جاتا ہے ،امدادی کارکنوں نے ترکیہ اور شام میں تباہی مچانے والے زلزلے کے تقریباً ایک ہفتے بعد اتوار کے روز ایک 7 ماہ کے بچے اور ایک نوعمر لڑکی کو ملبے سے نکال لیا۔ترکیہ اور شام میں بدترین زلزلے سے تباہی کے بعد دل خراش مناظر نے دل دہلا دیے، زلزلہ متاثرین کے لیے ہر شخص مدد کرنے کی کوشش کررہا ہے، کئی معروف فلاحی ادارے راشن، ضروری سامان اور کھانے پینے کی اشیا زلزلے متاثرین کو پہنچانے میں مصروف عمل ہیں۔شام میں آنے والے ہولناک زلزلے کا وہ منظر کسی کو نہیں بھول سکتا جب ایک گھر تباہ ہونے کے بعد ماں ملبے تلے دب گئی تھی جہاں بچی کی پیدائش ہوئی اور اس دوران اس کی ماں چل بسی،ماں کے علاوہ نومولود کے والد، 4 بہن بھائی اورپھپھو بھی زلزلے میں جاں بحق ہوئے۔اب اس نومولود کو گود لینے کے لئے کئی افراد کوششوں میں مصروف ہیں ۔ترکی اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو کئی گھنٹے گزر چکے ہیں اور کئی عمارتیں منہدم ہوجانے کی وجہ سے متعدد افراد ملبے تلے تاحال پھنسے ہیں لیکن پھر بھی امید کی کرن اب بھی باقی ہے۔ہزاروں تباہ شدہ مکانات کے ملبے تلے پھنسے افراد کو نکالنے کے لئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں جس دوران ایسے بھی افراد کو ملبے سے نکالا جارہا ہے، جو کئی گھنٹوں سے پھنسے ہوئے ہیں۔ امدادی ٹیموں نے کھرمان مرعش میں 100 گھنٹے گذرنے کے بعد ملبے کے نیچے سے ایک شخص کو نکالنے میں کامیاب ہوگئیں۔امدادی ٹیموں نے زلزلے کے 92 گھنٹے بعد 65 سالہ خدیجہ اوزجلبی اور ان کی بیٹی 33 سالہ مہربان سلطان کو ملبے کے نیچے سے زندہ بچانے میں کامیاب ہوئیں۔ترکیہ خوفناک زلزلے کے ملبے تلے پھنسے دو ماہ کے بچے کو 5 روز بعد ریسکیو کرلیا گیا ہے۔ ریسکیو ٹیم نے انطاکیہ شہر میں زلزلے کے 128 گھنٹے بعد دو ماہ کا بچے کو زندہ نکال لیا۔عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ ترکیہ اور شام میں اس ہفتے آنے والے تباہ کن زلزلے سے متاثر ہونے والوں کی تعداد تقریباً 26 ملین تک پہنچ گئی ہے جبکہ درجنوں ہسپتالوں کو نقصان پہنچا ہے۔زخمی ہونے والے 50 لاکھ سے زیادہ لوگ شدید زخمی ہیں۔ ان میں تقریباًساڑھے تین لاکھ بزرگ اور 14لاکھ کے قریب بچے شامل ہیں ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں دوبارہ تعمیر میں کافی وقت لگے گا اور شاید یہ عرصہ ایک دہائی کا ہو۔ ترکیہ کے پاس ایک اچھا رسک میپ اور بلڈنگ کوڈز ہیں لیکن ان پر عمل نہیں کیا گیا ۔ زلزلے سے جس طرح بہت سی عمارتیں گریں ،اس سے عمارت کے سامان کے ناقص ہونے اور غیر محفوظ ساختی اجزا کے استعمال کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے،متاثرہ علاقوں میں ملبہ ہٹانے کے بعد حکام کو ان عمارتوں کا جائزہ لینا چاہیے جو ابھی
تک کھڑی ہیں اور گرنے سے محفوظ رہی ہیں۔ اگرچہ برقرار عمارتیں کھلی آنکھوں کو اچھی لگ سکتی ہیں تاہم ان کی ساختی سالمیت کا جائزہ لینا ہوگا اور ان میں سے کچھ عمارتوں کو منہدم کرنا پڑے گا، صرف اس عمل میں ہی برسوں لگ جائیں گے۔دوسری طرف ترک شہرانطاکیہ میں متعدد مکینوں اور امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے لوٹ مار کے واقعات دیکھے ہیں۔شہرمیں زلزلے میں مرنے والوں کی لاشیں سڑکوں پر پڑی ہوئی تھیں اور شہری تعفن سے بچنے کے لیے ماسک پہنے ہوئے تھے۔ ایک شخص نے بتایا کہ عام لوگ امدادی کاموں میں شریک تھے اور وہ سرکاری رابطہ کاری کے بغیرکام کر رہے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں