امام مسجد سمیت کالعدم ٹی ٹی پی کے چار دہشت گرد گرفتار،گولہ بارود اور بھاری اسلحہ برآمد


صوابی(وقائع نگار خصوصی)پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے ہنڈ گاو¿ں میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے ایک امام مسجد سمیت چار دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
پاکستان ٹائم “ کے مطابق ریجنل پولیس افسر (آر پی او) محمد علی گنڈا پور نے ڈسٹرکٹ پولیس آفسر نجم الحسین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے گرفتار دہشت گردوں کے قبضہ سے
5 کلو دھماکا خیز مواد، 26 دستی بم، 46 ڈیٹونیٹرز، 60 سیفٹی فیوز، دو ٹرانسمیٹر، ایک کلاشنکوف، تار، ریسیور، راکٹ لانچر، پستول، 49 ڈرائی بیٹری سیل، 237 راو¿نڈ، 4 میگزین، 7 موبائل فون اور 78 سی ڈی ڈیک برآمد کیے، چھاپہ مقامی گورنمنٹ کونسلر اور ایک مقامی مسجد کے پیش امام عبدالرحمان کی موجودگی میں ان کی رہائش گاہ سے ملحقہ مکان پر مارا گیا، عبدالرحمان کا پاسپورٹ بھی گھر سے برآمد ہوا ہے جبکہ کچھ ہتھیار قریبی زیر تعمیر مکان اور کچھ کھیتوں میں رکھے گئے تھے، گرفتار دہشت گردوں کی جانب سے 2 مقامات کی نشاندہی پر اسلحہ برآمد کیا گیا۔گرفتار ہونے والے دہشت گردوں میں پیش امام عبدالرحمان، ثاقب خان، عمران اور زبیرشامل ہیں ۔آر پی او محمد علی گنڈا پور نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے دہشت گردوں کے مقامی نیٹ ورک کو توڑ دیا ہے اور جلد ہی مزید عسکریت پسندوں کی گرفتاری متوقع ہے، پولیس ضلع سے عسکریت پسندوں کے خاتمے کے لیے پر عزم ہے، صوابی میں اپنا نیٹ ورک تیار کرنے والے 2 دہشت گردوں کی ہلاکت اور 5 کی گرفتاری بڑی کامیابی ہے، ہم دہشت گردوں کے دوسرے نیٹ ورک کے خلاف بھی کارروئیاں کر رہے ہیں، عوام بہت جلد اچھی مزید خبریں سنیں گے، کسی بھی صورت حال اور ابھرتے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پولیس کی استعداد کار میں اضافے، آپریشن کے طریقہ کار اور اسلحے کو جدید بنانے کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں