اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)چیئرمین عمران خان کو” جیل بھرو تحریک“ کی بجائے ”ڈوب مرو تحریک“ شروع کرنی چاہئے،2 دن جیل میں رہ کر جن کی آنکھیں بھر آئیں وہ جیل بھریں گے؟ جیل بھرو تحریک کی دھمکی وہ ڈرپوک دے رہا ہے جو 4 ماہ سے زمان پارک میں کارکنوں کے حصار میں بیٹھا ہے، جیل بھرو تحریک لیڈر سے شروع ہوتی ہے، تمہیں جیل بھرو نہیں ”ڈوب مرو تحریک“ شروع کرنی چاہئے، عمران خان کو دہشت گردی اور مہنگائی کا جواب دینا پڑے گا۔
پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ ابھی ایک شخص نے وہی تقریر کی جو 20 سال سے کررہا ہے، یہ شخص آج جیل بھرو تحریک کا نعرہ لگا رہا ہے، اس شخص نے اپوزیشن اور میڈیا کے لوگوں کو جیل میں ڈالا، جیل بھرو تحریک میں سب سے پہلے قیادت آگے آتی ہے، جن کی 2 دن جیل میں رہ کر آنکھیں بھر آتی ہیں، وہ جیل بھریں گے؟ عمران خان کو جیل بھرنے کی نہیں ”ڈوب مرو تحریک“ کا اعلان کرنا چاہئے، 4 مہینے سے ٹانگ کا بہانہ بناکر بیٹھیں اور جیل بھرو تحریک کی بات کرتے ہیں، جیل بھرو تحریک میں سنجیدہ ہیں تو زمان پارک سے اپنے کارکنان کو ہٹائیں، کل عدالتوں میں جاکر کہیں کہ ہم کوئی ضمانت نہیں کرائیں گے، پھر عوام آپ پر یقین کریں گے، شہباز شریف قومی مفادات کو اپنی ذات سے اوپر رکھتے ہیں، انہوں نے میثاق معیشت کی دعوت دی ہے، ہم نے نہیں کہا تھا کہ اسمبلیاں توڑو، گورنر اپنے وقت پر الیکشن کی تاریخ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کے عوام کو گمراہ کر رہا ہے، ان کے دور میں چینی اور آٹے کی قیمتیں میں اضافہ ہوا، عمران نے اپنے دور میں 25 ارب کے قرضے لیے لہٰذا پاکستانی معیشت اگر مشکل میں ہے تو اس کے ذمہ دار عمران ہیں، عمران خان نے ملکی معیشت کو عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کے حوالے کیا، یہ معاہدہ ان کا دستخط شدہ ہے، نوازشریف نے نیشنل ایکشن پلان بنایا اور 2018 میں دہشت گردی کا خاتمہ کیا جب کہ عمران خان نے ایک دفعہ بھی ایپکس کمیٹی کا اجلاس نہیں بلایا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف تحفظ آپ نے دینا تھا، معیشت، مہنگائی اور دہشت گردی کا جواب عمران خان کو دینا پڑے گا، عدالتوں کی طرف عوام دیکھ رہی ہے، مگر عدالتیں چٹکی بجاتے ہی عمران خان کو ریلیف مہیا کر رہی ہے۔
اس موقع پر ایپکس کمیٹی اجلاس سے متعلق فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ احتساب ہوا تو ان کے بہت کم لوگ بچیں گے، جیل بھرو تحریک کی بات کرتے ہیں، بتائیں کب جیل جانا ہے؟ ہم آپ کو جیل میں تمام دوائیں دیں گے لیکن ممنوعہ ادویات نہیں دیں گے، آصف زرداری نے صدر ہوتے ہوئے اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو دیئے، آپ اپنی کرسی کیلئے مارے مارے پھر رہے ہیں، آپ کوشش کررہے ہیں کہ کوئی دوبارہ آکر کرسی پر بٹھائے، ہم خیبرپختونخوا کو امن کا گہوارہ بنائیں گے، آپ کے اعمال اور کرتوت آپ کو جیل لیکر جائیں گے، اتنا کریں جتنا بھگت سکیں، عمران خان چلے گئے، خیبرپختونخواکو آگ میں دھکیل دیا، حساب دینا چاہئے، کل ان کی جماعت کے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور وزیراعظم آزاد کشمیر ایپیکس کمیٹی میں شریک ہوئے، ہم ان کے اقدامات کو خوش آئند سمجھتے ہیں۔فیصل کریم کنڈی نے خیبرپختونخوا کی نگران حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت کی بدامنی پر انکوائری کریں، پی ٹی آئی ایک کنگلا صوبہ چھوڑ کر گئی ہے، کے پی میں ملازمین کی تنخواہوں کے لیے پیسے نہیں ہیں، پی ٹی آئی نے 10 سال میں خیبر پختونخواہ کو لوٹا، آئی جی کے پی نے ایپکس کمیٹی میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ صوبے کو وفاق کی جانب سے 417 ارب روپے کے علاوہ این ایف سی ایوارڈ کی مد میں 70 ارب روپے اضافی رقم دی جاتی ہے، اس وقت کوئی ڈیٹا موجود نہیں لیکن اندازے کے مطابق پاکستان میں دو لاکھ سے زائد غیر قانونی افغان مقیم ہیں اور ہمیں معلوم نہیں کہ وہ لوگ کہاں ہیں؟ یہ لوگ مسجدوں میں دھماکے کرکے عوام کو شہید کر رہے ہیں، دنیا میں ایک قرآن پاک شہید ہوتا ہے تو پوری دنیا بھر میں جلوس نکلتے ہیں اور پشاور دھماکے میں 100 کے قریب قرآن پاک شہید ہونے کے باوجود عمران خان خاموش ہیں، ایپکس کمیٹی میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ پہلے افغان باشندوں کو پاکستان میں پناہ دینے والوں کا احتساب دیا جائے۔
