پشاور(وقائع نگار )پشاور کی پولیس لائنز میں واقع مسجد میں دھماکے کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ دہشت گردی کا یہ واقعہ’خود کش حملہ ‘تھا جبکہ حملہ آور نمازی کے روپ میں پہلی صف میں موجود تھا جس نے با جماعت نماز کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا،دہشت گردی کی اس بڑی واردات میں 60افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ تین نمازی شہید ہو گئے ہیں،10زخمیوں کی حالت تشویش ناک بیان کی جا رہی ہے ۔
پولیس کے مطابق پولیس لائنز کی مسجد میں باجماعت نمازِ ظہر ادا کی جا رہی تھی جس کے دوران پہلی صف میں موجود خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔خود کش دھماکے سے پولیس لائن کی مسجد کا ایک حصہ منہدم ہو گیا جبکہ چھت بھی اڑ گئی۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ۔ریسکیو اہلکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں جو زخمیوں کو مسجد سے نکال رہے ہیں ۔ تین افراد کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں ،زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے ،سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیا ہے ،کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک بیان کی جا رہی ہے ،پولیس لائن میں کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ۔مسجد میں عام طور پر150سے200افراد نماز ادا کرتے ہیں جبکہ نماز جمعہ میں تقریبا ایک ہزار سے زیادہ نمازی موجود ہوتے ہیں ۔مسجد میں اہم پولیس افسران بھی نماز ادا کرتے ہیں ،مسجد کے ساتھ کینٹین کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے جس سے خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر کینٹین میں بارودی مواد رکھا گیا ہے ،پولیس لائن میں پہلے ہی سیکیورٹی بہت زیادہ ہوتی ہے ۔