اسلام آباد میں کتوں کے کاٹنے کی ویکسین نہ ہونے کے باعث عوام کو سخت مشکلات کاسامنا

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )دارالحکومت اسلام آباد میں کتوں کے کاٹنے کی ویکسین نہ ہونے کے باعث عوام کو سخت مشکلات کاسامنا،ہسپتال کے ڈاکٹروں اور انتظامیہ کی ملی بھگت کے باعث میڈیکل سٹور سے ویکسین بلیک میں 4 سے 6 ہزار روپے میں فروخت ہونے لگی،پولی کلینک ترجمان نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا اور متعلقہ وزارت سے رابطہ کا کہہ کر فون بند کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد میں ڈینگی کے مزید 17 کیسز رپورٹ، تعداد 85 ہو گئی

پاکستان ٹائم کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ چند دنوں سے شدید گرمی کے باعث کتوں کے پاگل ہو جانے کے باعث انہوں نے انسانوں کو کاٹنا شروع کر دیا جس میں زیادہ تر سکول کے بچے متاثر ہو رہے ہیں۔پولی کلینک کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ چند روز سے دارالحکومت اسلام آباد میں پاگل کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے،بد قسمتی سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس اور پولی کلینک کے علاوہ این آئی ایچ کے ہسپتالوں میں سرکاری طور پر کتوں کے کاٹنے کی ویکسین دستیاب ہی نہیں،جس کے باعث آئے روز مریضوں کے ورثاء اور انتطامیہ کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پریشان حال بچوں کے والدین ہسپتال انتظامیہ سے شکایات کرتے ہیں لیکن ویکسین اور انجکشن دستیاب نہیں ہے،ہسپتال کے باہر مخصوص میڈیکل سٹور ہے جن پر چار سے چھ ہزار میں کتوں کے کاٹنے سے متعلقہ ویکسین دستیاب ہوتی ہے اور ہر مریض کو تقریباً چار سے چھ انجکشن لگائے جاتے ہیں جس کے باعث عام آدمی کے لئے یہ ویکسین لگوانا انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ ہسپتالوں کے باہر جو میڈیکل سٹور اور میڈیکل ریپس کی ملی بھگت کے باعث مہنگے داموں مخصوص سٹور پر یہ ویکیسن اور انجکشن دستیاب ہوتے ہیں۔پولی کلینک کے ترجمان ڈاکٹر عبدالجبار سے متعدد بار رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا اور متعد د بار فون بند کر دیا اور کہا کہ متعلقہ وزارت سے رابطہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:محکمہ صحت کے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد بڑھا دی گئی،کتنی عمر تک ملازمت کر سکیں گے؟ جانئے

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں