نیویارک(ویب ڈیسک) برسوں پرمحیط ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو بچے ابتدائی پچپن میں مطالعے میں لطف محسوس کرتے ہیں وہ بلوغت میں بھی بہتر دماغی اور اکتسابی صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں۔
امریکہ میں اس ضمن میںلگ بھگ 10 ہزارافراد پر تحقیق کی گئی جس میں مطالعے اور دماغی صحت کے درمیان تعلق کی مضبوط سند ملی ہے۔ یہ تحقیق ’سائیکولوجیکل میڈیسن‘ نامی جرنل میں شائع ہوئی ہے جس میں امریکہ کے ساتھ ساتھ چین اور برطانیہ کے بچوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ 10 ہزار سے زائد بچوں کا مطالعہ کیا گیا ،معلوم ہوا کہ ابتدائی دنوں میں ہفتے میں 12 گھنٹے مطالعے میں گزارنے والے بچوں کی دماغی صلاحیت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ سب سے بڑھ کر اس کے اثرات طویل عرصے تک برقرار رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:فریزر میں قربانی کا گوشت زخیرہ کرنے سے پہلے یہ خبر پڑھ لیں
پھر مطالعے سے ذخیرہ الفاظ بڑھتے ہیں اور بچوں میں دنیا کی سمجھ بوجھ بھی پیدا ہوتی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ بچپن کے دوران ہمارا دماغ تشکیل پارہا ہوتا ہے جس میں کہانی سے لے کر عام کتابوں کا مطالعہ ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔