اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)سارہ انعام قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہنواز امیر نے شراب نوشی اور چرس پینے کا اعتراف کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق ملزم آئس نشے کا عادی نہیں تاہم دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ شراب نوشی اور چرس بھی پیتا رہا جبکہ وقوعہ کے وقت گرفتاری کے موقع پر ملزم نشے میں نہیں تھا۔ملزم شاہنواز امیر نے مقتولہ سارہ سے 48 ہزار درہم لے کر مرسڈیز کار خریدی،ملزم نے اپنی مقتولہ اہلیہ سے مرسڈیز کار لینے کا اعتراف بھی کر لیا۔ملزم کے بینک اکاونٹس کی تفصیلات کے لیے پولیس نے سٹیٹ بینک کو مراسلہ بھیج دیا۔ملزم کے موبائل فون کا تمام ڈیٹا بھی پولیس نے حاصل کر لیا۔
گذشتہ روز اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی،مرکزی ملزم شاہنواز کو سینئر سول جج محمد عامر عزیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔پولیس نے شاہنواز امیر کے مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی،تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ اکاونٹ کی تفصیل لینی ہے مختلف اوقات میں رقم منگواتا رہا ہے۔
جج نے پولیس سے استفسار کیا کہ ابھی کتنے دن کا ریمانڈ ہو چکا ہے، تفتیشی افسر نے بتایا کہ آج تک 5 روزہ جسمانی ریمانڈ ہو چکا ہے جس پرسیشن عدالت نے ملزم شاہنواز امیر کا4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔سرکاری وکیل نے بتایا کہ ایاز امیر کا موبائل برآمد ہوا اسے فرانزک کے لیے بھیجا ہے،ایاز امیر نے خود کہا تھا موبائل میں ایک تصویر موجود ہے۔
جج نے استفسار کیا کیا موبائل فون آپ نے قبضہ میں لیا تھا،پراسیکیوٹر نے بتایا کہ جی قبضے میں لیا تھا۔سرکاری وکیل نے کہا کہ موبائل اگر دے دیتے ہیں تو اس کو ری فریش کر دیا جائے گا،جس پر وکیل ایاز امیر کا کہنا تھا کہ موبائل فون کا تفتیش سے کوئی تعلق نہیں۔سرکاری وکیل نے کہا کہ واٹس ایپ کا ڈیٹا ہے اس کا فرانزک ہونا ضروری ہے،جس پر جج نے استفسارکیا کیا موبائل فون فرانزک کے لیے بھیج چکے ہیں۔سرکاری وکیل نے جواب دیا جی وہ ہم بھیج چکے ہیں، جس پر جج نے ہدایت کی سپرداری کی درخواست پر میں حکم جاری کرتا ہوں۔سیشن عدالت نے ایاز امیر کی موبائل سپرداری پر دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ موبائل فرانزک کیلئے گیا ہے تفتیش مکمل ہونے کے بعد واپس دیاجائے۔