باغ (بیورو رپورٹ)صدر استحکام پاکستان پارٹی آزاد کشمیر و سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ 19جولائی کو شہیدوں اور غازیوں کی سرزمین پونچھ کے ہیڈکوارٹر راولاکوٹ میں “ہم ہیں پاکستان ” جلسہ عام منعقد ہو گا جو تاریخ رقم کرے گا۔ ڈیڑھ سال سے اکیلا اپوزیشن کر رہا ہوں، انٹری پوائنٹس کی بندش کی حمایت نہیں کرتا، 19 جولائی کو راولاکوٹ میں ہونے والا جلسہ آزاد کشمیر کی 76 سالہ تاریخ میں ماضی میں نہ کسی نے ایسا جلسہ دیکھا ہو گا اور نہ کیا ہو گا۔ ہمارا نعرہ “ہم پاکستان ہیں ” کل بھی تھا اور آج بھی ہے۔ ہم پاکستان ہیں اور رہیں گے اور جو آزاد ہوگا وہ بھی پاکستان کا حصہ ہو گا،ہم نے گا، گی ، گے سے اپنے آپ کو آگے بڑھایا ہے ، جس آزاد خطہ کی فضاؤں میں ہم آزادی سے سانس لے رہے ہیں یہ ہمارے آباؤاجداد کی قربانیوں کا نتیجہ ہے،آزاد کشمیر کے تمام اضلاع کے لوگوں نے تحریک آزادی کشمیر میں قربانیاں دی ہیں مگر پونچھ کا یہ طرہ امتیاز ہے کہ اس نے ہمیشہ لیڈ کیا، ملکوں اور ریاستوں کے ساتھ محبت آٹے، بجلی اور چینی کی وجہ سے نہیں ہوتی حکومتوں کے ساتھ اختلاف ہوتے ہیں ریاست کے ساتھ اختلافات نہیں ہوسکتے نہ ہی اختلافات کیے جاسکتے ہیں حکومت کو ضرور برُا بھلاکہا جاسکتا ہے لیکن ریاست کو برُا بھلا نہیں کہا جاسکتا۔ ریاست ماں ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدر آئی پی پی آزادکشمیر و سابق وزیر اعظم نے اپنے دورہ باغ کے دوران پریس کلب کے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا اور اب بھی کہتے ہیں کہ ہماری لاشوں سے گزر کر کوئی ہمارے ملک کی طرف بڑھ سکے گا، ملکی تعمیر وترقی ، اتحاد و یگانگت میں پونچھ لیڈ کرے گا۔ اپنے جائز حقوق کے لیے تحریکیں ضرور چلائیں ، حکومت کے خلاف احتجاج ہوا کرتے ہیں مگر احتجاج کی ایک حد ہوتی ہے۔ ریاست سپریم ہے ۔ سیاسی کارکن معاشرے کا حقیقی چہرہ اور ریاست کی پہچان ہوتا ہے۔ لائن آف کنٹرول کے اس پار ہماری مائیں ، بہنیں ، بیٹیاں سبز ہلالی پرچم لے کر نکلتی ہیں ، آزادی کی قدرو قیمت ان سے جانیے، انہیں آزادی کا احساس ہے۔ اس لیول پر جھنڈے کی حد تک جائیں گے یا انٹری پوائنٹس کی حد تک ریاست کے ساتھ زیادتی ہے ایل او سی کے اُس پارجو لوگ نعرہ لگا رہے ہیں کہ ہم پاکستان ہیں، پاکستان ہمارا ہے ، میں یہ سمجھتا ہوں نعرے کو زک پہنچ رہی ہے اور ایل اوسی کے اُس پار جو جدوجہد ہے جو سبز ہلائی پرچم میں دفن ہوتے ہیں، سبز ہلائی پرچم میں ہماری ماں بہن باہر نکلتی ہے وہ ہمیں دیکھنا چاہیے ،ہمارے لیے مشعل راہ وہ ہے اس حوالے سے ایکسٹریم پہلو سے لوگوں کو باز رہنا چاہیے آٹا بھی سستا ہو گیا ہے، باقی بجلی بھی سستی ہو گئی ہے اب نے دیکھامیں نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے ڈیڑھ سال ہوگیا ہے، مجھے اپورزیشن کرتے ہوئے کسی جگہ سے میں پیچھےنہیں ہٹا میں اکیلا عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہا ہوں ، میرے سوا آزادکشمیر اسمبلی میں اپوزیشن نام کی کوئی چیز نہیں ہے پہ پورا سال، ڈیڑھ سال ہو گئے مجھے اپوزیشن کرتے ہوئے۔ عوام سے کون سی چیز چھپی ہے میں نے اکیلے اپوزیشن کی ہے کوئی دوسرا اپوزیشن میں کرنہیں سکتا تھا کیونکہ 52 کے ہاؤس میں 48 ووٹ پڑے ہوئے ہیں۔ آزاد حکومت میں تو اپوزیشن تو صرف اکیلا سردار تنویر الیاس خان ہی کرتا رہا ہے اور کررہاہے،ا نٹری پوائنٹس بند کرنے کی حوالے سے کسی صحافی دوست نے مجھے کہا تو میں نے جواب دیا کہ یہ انٹری پوائنٹس بند کرنادرست اقدام نہیں ہے اور نہ ہی اس عمل کی حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے ہم اس کی مذمت بھی کرتے ہیں ، جب آپ انٹری پوائنٹس بند کریں گے تو کیا پیغام دے رہے ہیں، ہندوستان کو ابھی مودی جس طرح آیاہے دیکھیں آپ مودی کو نہیں جانتے کہ کس چیز کی وہ سپورٹ کرتا ہے۔ انتہاپسندی کی سپورٹ کرتا ہے دوسری طرف آزاد کشمیر جو بیس کیمپ ہےاُس کے اندر اس طرح کی صورتحال ہوگی تو زیادتی ہے دریں اثنا ءصدر آئی پی پی آزاد کشمیر و سابق وزیراعظم نے اپنے مختصر دورے کے دوران باغ میں عوامی وفود سمیت پریس کلب باغ ، بار ایسوسی ایشن باغ کے نمائندگان ، بلدیاتی نمائندگان اور انجمن تاجران کے وفود سے ملاقاتیں کیں اور مختلف مقامات پر حال ہی میں وفات پانے والے مرحومین کے لواحقین سے انکے گھروں میں جا کر اظہار تعزیت کیا اور مرحومین کے ایصال ثواب و درجات بلندی کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم کے ہمراہ چیئرمین ضلع کونسل باغ سردار محمد آصف ، مئیر میونسپل کارپوریشن باغ میجر ریٹائرڈ سردار عبدالقیوم بیگ ، مرکزی رہنما سردار منظور ایڈووکیٹ، سابق پولیٹیکل ایڈوائزر سردار افتخار رشید چغتائی، ڈسٹرکٹ کونسلر باغ مرزا وحید بیگ ، سردار صغیر بیگ، سردار عمر تنویر خان، ترجمان آئی پی پی آزاد کشمیر سردار مشعل یونس، ڈسٹرکٹ کونسلر سردار عبد الرحمن خان ، ڈسٹرکٹ کونسلر سردار عامر نعیم خان ، ڈسٹرکٹ کونسلر سردار نیاز خان ، سردار فرحان انور سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔
