کراچی(کرائم رپورٹر) گلشن اقبال میں موٹر سائیکل چھیننے کی واردات کے دوران نوجوان کو قتل کرنے کے واقعے کا مقدمہ 2 نامعلوم مسلح ملزمان کے خلاف گلشن اقبال تھانے میں درج کرلیا گیا، مقتول نوجوان ہمدرد یونیورسٹی کا گولڈ میڈلسٹ تھا اور ا?ئی بے اے سے ایم بی اے بھی کر رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال بلاک میں موٹر سائیکل چھیننے کی واردات کے دوران 27 سالہ نوجوان اتقائ معین کے قتل کا مقدمہ الزام نمبر 24/349 بجرم دفعات 302,34/397 کے تحت مقتول نوجوان کے بھائی عثمان معین کی مدعیت میں 2 نامعلوم مسلح ملزمان کے خلاف گلشن اقبال تھانے میں درج کر لیا گیا۔ایف ائی ار کے متن کے مطابق موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان تعاقب کرتے ہوئے اتقا کے پیچھے آئے، ملزمان نے نوجوان اتقائ کی موٹر سائیکل، موبائل اور نقدی لوٹ لی جبکہ مزاحمت پر فائرنگ کر دی۔ گولی اتقائ کو بغل میں دائیں جانب لگی جو بائیں جانب سے پار ہوگئی۔
مقتول کے بڑے بھائی عباد معین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتقائ چھوٹے بچوں کے لیے سامان لینے کے لیے بیکری تک گیا تھا، واپس لوٹتے ہوئے ڈاکو پیچھے لگ گئے اور گھر کے قریب ہی ملزمان نے واردات کی، ایک ملزم نے اتقائ کو گولیاں مارنے کے بعد تلاشی بھی لی، مسلح ملزمان بھائی کا موبائل فون، نقدی اور موٹر سائیکل بھی چھین کر لے گئے۔ بھائی حافظ قران بھی تھا اور نجی کمپنی میں بطور کیمیکل انجینیئر ملازم تھا۔ان کا کہنا تھا کہ بھائی کو موٹر سائیکل چیھننے کے دوران مزاحمت کیے بغیر فائرنگ کرکے قتل کیا گیا، اتقائ آٹھ بہن بھائیوں میں چھٹے نمبر پر تھا، مقتول اتقا کی شادی گزشتہ برس جنوری میں ہوئی تھی۔مقتول کے بھائی کا کہنا تھا کہ ملک کی معاشی صورتحال کی وجہ سے بہترین ٹیلنٹ ملک سے باہر چلا جاتا ہے اور جو ملک کی خدمت کرنا چاہتا ہے اسکے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہمارا بہت ساتھ دیا ہے اور ہمیں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اعتماد ہے۔بھائی کا کہنا تھا کہ مسلح ملزمان جب چاہیں، جہاں چاہیں واردات کرتے ہیں اور فرار ہوجاتے ہیں چاہے کوئی مزاحمت کرے یا نہ کرے لیکن گولیاں مار کر چلا جاتا ہے۔ سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت وقت کا کام ہے اور حکومت سیکیورٹی فراہم کر دے تو اور کچھ نہیں چاہیے۔ انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
