توہین عدالت کیس میں سزا یافتہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے فیصلہ چیلنج کردیا

توہین عدالت کیس میں سزا یافتہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے فیصلہ چیلنج کردیا

اسلام آ باد (عدالتی رپورٹر )توہین عدالت کیس میں سنگل بینچ کے چھ ماہ کی سزاکے خلاف اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی۔ اپیل میں موقف اپنایاگیا کہ مئی 2023 میں ایس ایس پی آپریشنز کی فراہم کردہ معلومات پر میٹننس آف پبلک آرڈر(ایم پی او )کے تحت نظر بندی کے احکامات جاری کیے گئے،اس کے بعد راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نظر بندی کے متعدد احکامات جاری ہوئے جس سے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا کوئی تعلق نہ تھا، سنگل رکنی بینچ نے راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کے خلاف کوئی توہین عدالت کی کارروائی نہیں کی۔ ڈپٹی کمشنر نے اپیل کی کہ 5 اگست 2023 کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری ہوئی، 8 اگست 2023 کو انٹیلی جنس بیورو، اسپیشل برانچ کی رپورٹ کی بنیاد پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے نظر بندی کے احکامات جاری کیے۔ اپیل کا کہنا تھا کہ 8 اگست 2023 کے نظر بندی کے احکامات جاری کرنے پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کیا گیا، توہین عدالت کی مد میں فرد جرم عائد کی گئی جس کے بعد عدالت کے سامنے تمام ریکارڈ رکھا گیا، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے عدالت کے روبرو اپنا تفصیلی بیان ریکارڈ کروایا۔ اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سنگل رکنی بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو بری کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں