شاہ محمود قریشی کی گرفتاری ،عدالت سے بڑی خبر آگئی

راولپنڈی(بیورو رپورٹ)عدالت نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے سینئر وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا، پولیس نے ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے شاہ محمود قریشی کی مزید 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی۔دوران سماعت شاہ محمود قریشی آبدیدہ ہو گئے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق شاہ محمود قریشی کی پیشی پر ان کی بیٹی مہربانو اور بیرسٹر تیمور ملک بھی جوڈیشل کمپلیکس پہنچے۔شاہ محمود قریشی کو ہتھکڑی پہنا کر بکتربند گاڑی میں جوڈیشل کمپلیکس لایا گیا۔شاہ محمود قریشی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے اور ضلع بھر کی بھاری نفری جوڈیشل کمپلیکس کے باہر تعینات کی گئی تھی۔پولیس نے صحافیوں کو بھی جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے روک دیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیشی پر دوران سماعت پراسیکیوٹر نے کہا کہ میں شواہد کو عدالت میں پڑھ کر سنانا چاہتا ہوں،شاہ محمود قریشی کی تقریر کو دیکھنا ہو گا،حاصل شدہ شواہد پر شاہ محمود قریشی کو گرفتار کیا گیا، شاہ محمود قریشی کی تقریر معمولی چیز نہیں تھی،شاہ محمود قریشی جی ایچ کیو پر حملہ کرنے والوں میں موجود تھے،یہ ہمارا کیس نہیں ہے،ہمارا کیس یہ ہے کہ شاہ محمود قریشی کی تقریر کے بعد جی ایچ کیو حملہ والا معاملہ ہوا ۔اس کے بعد پراسیکیوشن نے شاہ محمود قریشی کا 30 روزہ ریمانڈ مانگ لیا۔شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری نے دورانِ سماعت کہا کہ مجھے قوانین کا مکمل طور پر ادراک ہے،میرے موکل کو آپ کے ہوتے ہوئے ہتھکڑی نہیں لگائی جا سکتی،میرے موکل کے خلاف پراسیکیوشن کے پاس صرف ایک ٹویٹ ہے۔علی بخاری نے شاہ محمود کا ٹویٹ عدالت میں پڑھ کر سنایا اور کہا کہ شاہ محمود قریشی نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ نکلیں یکجہتی کے لیے۔علی بخاری نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کو 24 گھنٹے تک غیر قانونی تحویل میں رکھا گیا،انہیں مقدمہ سے ڈسچارج کیا جائے،جج کو ریمانڈ دینے کی وجوہات دینی ہوں گی۔راولپنڈی پولیس نے ڈیوٹی مجسٹریٹ سے شاہ محمود قریشی کا 30 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ 9 مئی سمیت شاہ محمود قریشی پر ضلع راولپنڈی میں 12 مقدمات درج ہیں،جی ایچ کیو،آرمی میوزیم حملہ،حساس ادارہ دفتر حملہ،میٹرو بس سٹیشن جلانے کے مقدمات میں بھی شاہ محمود قریشی ملزم نامزد ہیں،تمام مقدمات میں ایک ساتھ تفتیش کی اجازت دی جائے،شاہ محمود قریشی پر درج 12 مقدمات میں گرفتار ڈال دی گئی ہے۔جس کے بعد ڈیوٹی مجسٹریٹ نے شاہ محمود قریشی کے ریمانڈ سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر کے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم صادر کر دیا۔واضح رہے کہ منگل کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت نے سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی کی رہائی کے روبکار جاری کیے تھے تاہم انہیں اڈیالہ جیل میں تھری ایم پی او کے تحت نظر بند کر دیا گیا تھا۔شاہ محمود قریشی کو نقص امن کے تحت 15 روز کے لیے اڈیالہ جیل میں نظر بند کیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں